صوبائی وزیر تعلیم نے سرکاری تعلیمی اداروں میں شجر کاری مہم کو لازمی قرار دیدیا

بلتستان یونیورسٹی مارچ کے آخر میں فعال ہو جائے گی ،اسلام آباد سکینڈل کی انکوائری صوبائی وزیر اطلاعات سے پوچھیں حاجی ابراہیم ثنائی کا شجر کاری مہم کی تقریب سے خطاب اور میڈیاسے گفتگو

ہفتہ 11 مارچ 2017 18:59

سکردو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مارچ2017ء) صوبائی وزیر تعلیم حاجی ابراہیم ثنائی نے سرکاری تعلیمی اداروں میں شجر کاری مہم کو لازمی قرار دیدیا، بلتستان یونیورسٹی مارچ کے آخر میں فعال ہو جائے گی ،اسلام آباد سکینڈل کی انکوائری صوبائی وزیر اطلاعات سے پوچھیں،پبلک سکول اینڈ کالج میں محکمہ جنگلات کی جانب سے شجر کاری مہم کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیاسے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ شجر کاری مہم اور جنگلات کا اگائو انسانی زندگی کیلئے لازمی ہے اور طلبہ و طالبات کو اس قومی مہم سے آگاہی کیلئے سرکاری تعلیمی اداروں میں شجر کاری مہم کو لازمی قرار دیتا ہوں اور ڈائریکٹر ایجوکیشن کو احکامات جاری کر دئیے جائینگے۔

انہوں نے کہا کہ وائلڈ لائف ماحول کی خوبصورتی اور صحت مند معاشرے کیلئے نا گریز ہے لیکن ہم کتنے ظالم ہیں کہ محض اپنے شوق کی خاطر ان معصوم جانورروں کا قتل عام کر کے اور آئی بیکس کا مجسمہ بنا کر گھروں میں رکھنے پر فخر محسوس کر تے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے سلام کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بلتستان یونیورسٹی کی سفارشات منظور ہو چکی ہیں اور کوئی کاغذائی کاروائی رہتی ہے تو وہ چلتی رہے گی ہم نے چارچ کے آخر میں بلتستان یونیورسٹی کی کلاسیں شروع کر دینی ہیں۔

اسلام آباد سکینڈل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس واقعے سے پورے گلگت بلتستان کے لوگوں کا سر شرم سے جھک گیا ہے اور اسکی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے تاہم مجھے زیادہ معلومات نہیں ہیں اور اس بارے میں صوبائی وزیر اطلاعات ہی جواب دے سکتے ہیں لیکن اگر کہیں ذاتی طور پر اس سکینڈل میں میرا نام ہے تو پھر میں بات کر سکتا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ سی پیک کوئی گائے نہیں جس کا دو دھ پیالوں میں تقسیم کیا جائے یہ ایک کثیر المقاصد معاشی ،تعلیمی منصوبہ ہے جس کے مثبت اور دورس اثرات معاشرے کیلئے نہایت ہی سود مند ہیں۔

اساتذہ تبادلوں کے دوران اسلام آباد میں زیر علاج تھا اور اس بارے میں مجھے ذاتی طور پر معلومات نہیں تھیں تاہم ہم نے گریڈ سولہ کے تبادلے روک دئیے ہیں اور اس فیصلے پر نظر ثانی کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سپیکر اور سینئر صوبائی وزیر اساتذہ کے تبادلوں پر ناراض ہیں چونکہ یہ تبادلے بلا تفریق ہوئے ہیں اور یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ حکمران جماعت کے رشتہ داروں کو نوازا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :