پی ٹی آئی قائدعمران خا ن مالاکنڈ میں نظریاتی کارکنان کی پارٹی چھوڑنے کے وجوہات پرغور کریں ‘ دیگر پارٹیوں سے ریجکٹ ہونے والوں کو پی ٹی آئی کے بڑے عہدے دینے سئے نظریاتی کارکنان مایوس ہورہے ہیں

تحریک انصاف مالاکنڈ کے سابقہ ضلعی صدر اور سابقہ امیدوار پی کے 98ڈاکٹر فضل محمد کا بیان

ہفتہ 11 مارچ 2017 18:43

درگئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مارچ2017ء) پاکستان تحریک انصاف مالاکنڈ کے سابقہ ضلعی صدر اور سابقہ امیدوار پی کے 98ڈاکٹر فضل محمد نے یہاں درگئی میں اپنے اخباری بیان میں پر مطالبہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی قائدعمران خا ن مالاکنڈ میں نظریاتی کارکنان کی پارٹی چھوڑنے کے وجوہات پرغور کریں۔ دیگر پارٹیوں سے ریجکٹ ہونے والوں کو پی ٹی آئی کے بڑے عہدے دینے سئے نظریاتی کارکنان مایوس ہورہے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمران خان اپنی سربراہی میں پارلیمانی بورڈ تشکیل دے کر 2018 کے عام انتخابات کے لئے پہلے سے امیدواروں کو نامزد کریں اور انہیں اپنے اپنے حلقے میںکام کرنے کا اختیار دیں۔ انہون نے اس امر پر افسوس کیا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت نہ ہونے کے برابر اور پارٹی چھوڑنے والوں کی تعداد خاصی ہے۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کی مالاکنڈ میں نامزد قیادت کا کارکنان کے ساتھ رابطہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

مالاکنڈ میں پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکنان آئے روز پارٹی چھوڑ رہے ہیں اور نامزدقیادت خاموش تماشائی بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنی گالہ میں ضلع مالاکنڈ کے ورکرز کی آواز نہ سنی گئی جس کے خراب نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ مالاکنڈ میں پی ٹی آئی کی عددی اکثریت کے باوجود ضلعی اور تحصیل حکومتیں دوسروں کے حوالہ ہوچکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے منتخب قیادت پی ٹی آئی وکرکرز کو میسر نہیں منتخب ممبران اسمبلی کے موبائل نمبرز تک بند رہتے ہیں کارکنان کو درپیش مسائل کے حل کے لئے کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آرہے۔

انہون نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت مین بھی سیاسی مخلافین کے کہنے پر کام ہوتے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنان مایوس لوٹ آتے ہیں جس سے پی ٹی آئی کا گراف گر ررہا ہے۔ انہون نے کہا کہ اقتدار میں بھی پی ٹی آئی کو سیاسی کارکنان چھوڑ رہے ہیں تو الیکشن کے نزدیک کے دنوں میں تو شاید کہ پی ٹی آئی کے ووٹرز ختم ہوچکے ہوں گے۔ انہون نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کو ہوش کے ناخن لیکر مالاکنڈ میں پارٹی کے تنزلی کے اسباب دور کرنے اور پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو مالاکنڈ کی ترقی کے لئے عملی اقدامات کرنے چاہئے۔

انہون نے اس امر پر سخت افسوس کا اظہار کیا کہ بار بار دعوتوں کے باوجود پی ٹی آئی کے وزیر اعلیٰ اور وزرائ مالاکنڈ کے تحصیل درگئی کا دورہ تک نہیں کرسکے جس سے یہاں کے عوام میں حکومت کی ناکامی کے حوالے سے خدشات بڑھ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کے ورکرز اگر پشاور تک اپنے مسائل لے بھی جاتے ہیں تو ان کے لئے میرٹ اور دوسروں کے لئے میرٹ کی کوئی قید نہیں۔