ویمن اینٹرا پنور کانفرنس 2017 ،ایس ای سی پی کاروبار ی خواتین کو ہر ممکن سہولتیں فراہم کریگا

ہفتہ 11 مارچ 2017 16:56

ویمن اینٹرا پنور کانفرنس  2017 ،ایس ای سی پی کاروبار ی خواتین کو ہر ممکن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مارچ2017ء) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کے انویسٹر ایجوکیشن کے پروگرام جمع پونجی نے کاروبار ی میدان میں آگے آنے والی نئی خواتین کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لئے انڈس اینٹرا پنورکی جانب سے منعقد کی گئی ویمن اینٹرا پنور کانفرنس 2017 میں شرکت کی۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں منعقدہ اس کانفرنس میں تعلیمی شعبے کے ماہرین، حکومتی اراکین اور خواتین کاروباری شخصیات کے ساتھ ساتھ نئے کاروبار شروع کرنے کی خواہشمند خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔کانفرنس کے تین حصوں میں کاروبار کے آغاز ، اس کو بڑھانے اور منافع بخش بنانے پر بحث و مباحثہ کیا گیا جس میں ماہرین اور خواتین اینٹر اپنورز کے ساتھ نوجوان طالبات کو بھی شامل کیا گیا تا کہ ان میں اپنا کاروبار شروع کرنے کا عزم اور حوصلہ پیدا ہو۔

(جاری ہے)

کانفرنس کی پہلی پینل کی سطح کے مباحثے میں بزنس کی طرف آنے والی خواتین کی حوصلہ افزائی کے ایک بہترین ماحول فراہم کرنے اور اس سلسلے میں درپیش چیلنجز اور مواقع پر بات کی گئی ۔اس مباحثے میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد علی ، ایس ای سی پی کی ڈائریکٹر انویسٹر ایجوکیشن خالدہ حبیب ، میرا مان کی بانی شہناز کپاڈیا، اوپن لاہور کی صدر عائشہ حامد ، آر اینڈ ڈی فنڈ کے سی ای او، یوسف حسین، ایگزیکٹو ڈائریکٹر انڈس اینراپنور مرتضی زیدی اور دیگر نے حصہ لیا۔

اس موقع پر ایس ای سی پی کی ڈائریکٹر خالدہ حبیب نے شرکا کو ملک میں بزنس کے فروغ اور نئے کاروبار کے آغاز کو آسان و سہل بنانے کے لئے ایس ای سی پی کی جانب سے کئے گئے اقدامات پر تفصیل سے بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی ایک ایسا ماحول فراہم کرنے کیلئے سرگرم ہے جہاں نہ صرف خواتین کے حقوق محفوظ ہوں بلکہ آگے بڑھنے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے۔

انہوں نیاجلاس نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کے طریق کار کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ کاروبار شروع کرنے کی خواہش مند خواتین باآسانی ایک دن کے اندر اندر اپنی کمپنی ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹر کروا سکتی ہیں۔انہوں نے کمپنی کی رجسٹریشن کے بعد تعمیلی مطلوبات ‘ کارپوریٹ سیکٹرکی ریگولیشن اور کاروبار کی مختلف اقسام کے بارے میں بھی بات کی۔

نئی کاروباری شخصیات کو با اختیار بنانے کے لئے ایس ای سی پی کی کوششوں اور اس حوالے سے ای سروسز کی سہولتوں کا خاص طورپر ذکرکیا گیا۔ خالدہ حبیب نے بتایا کہ کاروبار کیلئے سرمائے کے حصول کیلئے بھی اقدامات کئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان استاک ایکس چینج میں سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز بورڈ متعاف کیا گیا ہے جہاں چھوٹی کمپنیاں بھی ابتدائی عوامی پیشکش کے ذریعے سرمایہ اکٹھا کر سکتیں ہیں۔خواتین شرکائ نے کارپوریٹ سیکٹر کے لئے دستیاب ریگولیٹری فریم ورک اور نئی کمپنیوں سے متعلق آگہی فراہم کرنے کیلئے ایس ای سی پی کی کوششوں کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :