فاٹا سے متعلق تجاویز کو فوری طور پر رد یا قبول نہیں کیا جا سکتا ‘ قبائل کی خانہ شماری کی بنیاد پر مردم شماری کی جائے ‘ جغرافیہ میں تبدیلی کا مینڈیٹ عوامی نمائندوں کو نہیں ‘ اسکاٹ لینڈ کو ریفرنڈم کا حق مل سکتا ہے تو فاٹا کو کیوں نہیں ‘ قبائلی عوام کا جرگہ یہی کہتا ہے عوامی رائے کا احترام کیا جائے

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کاپشاور میں قبائلی جرگے سے خطاب

ہفتہ 11 مارچ 2017 16:46

فاٹا سے متعلق تجاویز کو فوری طور پر رد یا قبول نہیں کیا جا سکتا ‘ قبائل ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مارچ2017ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ فاٹا سے متعلق تجاویز کو فوری طور پر رد یا قبول نہیں کیا جا سکتا ‘ قبائل کی خانہ شماری کی بنیاد پر مردم شماری کی جائے ‘ جغرافیہ میں تبدیلی کا مینڈیٹ عوامی نمائندوں کو نہیں ‘ اسکاٹ لینڈ کو ریفرنڈم کا حق مل سکتا ہے تو فاٹا کو کیوں نہیں ‘ قبائلی عوام کا جرگہ یہی کہتا ہے عوامی رائے کا احترام کیا جائے۔

ہفتہ کو پشاور میں قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ فاتا کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ وہاں معمولات کی زندگی بحال ہونے تک نہ کیا جائے۔ فاٹا کے لوگ 125 سال تک ایک خاص نظام کے تحت زندگی گزار رہے ہیں۔ فاٹا سے متعلق تجاویز کو فوری طور پر رد یا قبول نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قبائل ہمارے ساتھ ہیں۔ فاٹا کا انضمام وفاقی کابینہ کا فیصلہ تضادات کا مجموعہ ہے۔

قبائل کی خانہ شماری کی بنیاد پر مردم شماری کی جائے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ کیا کوئی حکمران ملکی جغرافیہ میں ردوبدل کا اختیار رکھتا ہے۔ جغرافیہ میں تبدیلی کا مینڈیٹ عوامی نمائندے کو نہیں۔ اسکاٹ لینڈ کو ریفرنڈم کا حق مل سکتا ہے تو فاٹا کو کیوں نہیں۔ عوام آپ کے ساتھ ہیں تو ریفرنڈم سے کیوں بھاگ رہے ہیں۔ قبائلی عوام کا جرگہ یہی کہتا ہے عوامی رائے کا احترام کیا جائے۔