اے آئی آئی بی نے 1000 اداروں پر عملدرآمد روکدیا

بینک نے 2016ء میں سات ممالک کے نو منصوبوں کیلئے فنڈ جاری کئے بینک اپنے معاملات کو بد عنوانی سے پاک رکھنا چاہتا ہے ،حامد شریف

ہفتہ 11 مارچ 2017 13:22

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مارچ2017ء) ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی ) نی1000ایسے اداروں پر عملدرآمد روک دیا ہے جن پر صف اول کے دیگر ترقیاتی بینکوں نے کسی منصوبے میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر رکھی تھی ، یہ بینک کی بد عنوانی کیخلاف کوششوں کا حصہ ہے ، اے آئی آئی بی نے ایسے افراد اور کمپنیوں کی رضاکارانہ طورپر فہرست تیار کررکھی ہے جن پر پابندیاں لگی ہوئی ہیں ،ا س مہم کے تحت وہ کمپنیاں یا افراد جو بد عنوانی ، دھوکہ دہی یا دیگر غیر قانونی کاموں میں ملوث ہوں گے بینک ان پر سات سال کیلئے یا مستقل طورپر پابندی لگا دے گا ۔

اے آئی آئی بی بد عنوانی سے پاک کلچر پیدا کرنا چاہتا ہے جو ہماری پالیسیوں کے مطابق ہے کیونکہ بینک کی رقم عوام کے ٹیکسوں سے جمع ہوتی ہے جو رکن ممالک ادا کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ بات اے آئی آئی بی کے عملدرآمد اور رابطہ یونٹ کے ڈائریکٹر جنرل حامد شریف نے اپنے ایک بیان میں کہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بینک 2015ء میں تشکیل دیا گیا تھا اور اس نے جنوری 2016ء میں 57ممبران کے ساتھ 100ارب ڈالر کے سرمائے سے کام کا آغاز کیا ، اس کا مقصد ایشیاء میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لئے مالی تعاون فراہم کرنا ہے ، اپنے قیام کے پہلے سال کے دوران بینک نے سات ممالک میں بنیادی ڈھانچے کے 9منصوبوں کی منظوری دی جن پر 1.73ارب امریکی ڈالر کا قرضہ منظور کیا گیا ، 2017ء میں بینک تین بڑے منصوبوں پر توجہ مرکوز رکھے گا ، ان میں پائیدار بنیادی ڈھانچے کی تشکیل ،ممالک کے درمیان رابطوں اور نجی سرمائے کی گردش شامل ہے ۔