وزیراعظم نواز شریف نے پنجاب کے تھانوں میں ڈیجیٹل سسٹم کا افتتاخ کردیا

تمام پولیس اسٹیشنزکے فرنٹ ڈیسک سینٹرلائز سسٹم سے منسلک ہونے چاہئیں،ٹیکنالوجی سے لیس عوام دوست پولیس فورس کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے،تھانوں میں شکایات لےکرآنے والوں کیلئے دوستانہ ماحول ہوناچاہئے،پی ایس ایل کےکامیاب انعقاد پرپنجاب پولیس،سیکورٹی ادارے،افواج پاکستان اور پی سی بی مبارکباد کے مستحق ہیں۔وزیراعظم محمدنوازشریف کاخطاب

ہفتہ 11 مارچ 2017 12:33

وزیراعظم نواز شریف نے پنجاب کے تھانوں میں ڈیجیٹل سسٹم کا افتتاخ کردیا
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11مارچ2017ء) : وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ عصر حاضر کے درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے لیس موثر اور عوام دوست پولیس فورس کی فراہمی حکومت کا ہدف اور ترجیح ہے، ہر شہری کو انصاف کی فراہمی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، تھانوں میں ماحول اور شکایات لے کر آنے والوں کیلئے سازگار اور دوستانہ ہونا چاہئے ، تمام پولیس سٹیشنوں کے فرنٹ ڈیسک سینٹرلائز سسٹم سے منسلک ہونے چاہئیں، ایس ایل کے کامیاب انعقاد پر پنجاب پولیس‘سیکورٹی ادارے‘افواج پاکستان اور پی سی بی مبارکباد کے مستحق ہیں۔

وہ ہفتہ کو یہاں پولیس سٹیشنوں کی ڈیجیٹلائزیشن کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اصلاحات اداروں اور محکموں کو بہتر انداز میں فعال بنانے کی بنیاد ہوتی ہے، ان پر توجہ نہ دی جائے تو یہ ادارے بے سود ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک کے اداروں میں متعدد مداخلتیں کی گئیں اور بعض لوگوں نے اپنی مرضی مسلط کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں ناکامی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ادارے بننے چاہیں اور جو لوگ ان کیلئے منتخب کئے جائیں انہیں انفرادی جھکاؤ کے بجائے اجتماعی بہبود کو ترجیح دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو تباہ حال سڑکوں کا نیٹ ورک، طویل دورانیہ کی لوڈ شیڈنگ کے علاوہ نااہلی سے دوچار ادارے ورثے میں ملے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ اداروں کو مزید توجہ اور جدت لانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ بہتر انداز میں کام کر سکیں۔

گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ، وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف، سپیکر قومی اسمبلی سردار محمد ایاز صادق، سپیکر صوبائی اسمبلی رانا محمد اقبال خان، صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ، انسپکٹر جنرل پنجاب مشتاق احمد سکھیرا اور پولیس افسران کی بڑی تعداد کے علاوہ اراکین پارلیمنٹ، اراکین صوبائی اسمبلی اور شہید پولیس اہلکاروں کے اہلخانہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

حکومت پنجاب کے ڈیجیٹلائزیشن کے اقدام کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک طرز پر جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانا حیران کن ہے، ملک میں تمام سٹیک ہولڈرز کو قائم کردہ اہداف کے حصول کیلئے کوششیں کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام پولیس سٹیشنوں کے فرنٹ ڈیسک سینٹرلائز سسٹم سے منسلک ہونے چاہئیں تاکہ بہتر کارکردگی اور مناسب مانیٹرنگ ہو سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شکایات سمیت متعدد مسائل پر بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شہری کو انصاف کی فراہمی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے جو کریمینل جسٹس سسٹم بشمول ایف آئی آر کے اندراج اور تفتیشی عمل میں بہتری کے ذریعہ ہی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب پولیس کی طرف سے قابل تعریف کوششیں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے اس کے ماضی کے کام کے طریقہ کار میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے اور اس کے رویہ میں بہتری آئی ہے جس سے یہ موثر فورس بن کر ابھری ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ تھانوں میں ماحول اور شکایات لے کر آنے والوں کیلئے سازگار اور دوستانہ ہونا چاہئے جس سے متعلق منفی تاثر کی شکایات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر کی رجسٹریشن کریمینل سسٹم میں اہم قدم ہوتا ہے اور متعلقہ افسران کوک چاہئے کہ وہ اس میں بہتری لائیں اور بہتر رویہ اور آؤٹ لک کے حامل افسران و اہلکاروں کو شکایات نمٹانے پر مامور ہونا چاہئے۔

وزیراعظم نے موٹروے پولیس کی کارکردگی کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات مشکل ہیں لیکن ناممکن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس فورس سے متعلق دیگر شکایات تفتیشی عمل میں کوتاہیوں سے متعلق ہیں جس کی وجہ سے ملزمان بچ نکلتے ہیں۔ وزیراعظم نے تفتیشی عمل کی صلاحیتوں میں بہتری کیلئے پولیس فورس کی تربیت پر زور دیا اور کہا کہ سروس کمیشن کے ذریعہ نوجوان اور تعلیم یافتہ کھیپ کو بھرتی کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں کو بھی چاہئے کہ وہ پنجاب پولیس کی طرف سے کی گئی بہتری کی تقلید کریں کیونکہ یہ حکومت کا مشن ہے کہ تمام وفاقی اکائیوں کو یکساں ترقی دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن پروگرام پر عمل درآمد کا کریڈٹ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، آئی جی پنجاب سکھیرا اور دیگر متعلقہ افسران کو جاتا ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے لاہور میں کامیاب انعقاد پر نجم سیٹھی کو بھی مبارکباد دی۔

انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں، فوج، رینجرز، پولیس فورس اور انتظامیہ کی کارکردگی کی بھی تعریف کی جنہوں نے اس میگا ایونٹ کو مخالفت کے باوجود کامیاب بنایا۔ ڈھکے چھپے الفاظ میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم ایک طرف تھی جبکہ چند عناصر اس ایونٹ کی مخالفت کر رہے تھے۔ انہوں نے شہید پولیس اہلکاروں کی قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے ملک و قوم کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور انہیں دہشت گردی کے کینسر سے نجات دلانے کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ قوم ان کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ بازاروں، ریستورانوں اور پارکوں میں رونقیں ہیں۔ وزیراعظم نے وزیراعلی اور اراکین پارلیمنٹ کو ہدایت کی کہ شہید پولیس اہلکاروں کے خاندانوں کے مسائل سے باخبر رہیں۔

قبل ازیں وزیراعظم کو آئی جی آفس پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ انہوں نے پولیس مانیٹرنگ روم، شکایات سیل کا بھی دورہ کیا جہاں وزیراعظم کو ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ پنجاب کے وزیراعلی محمد شہباز شریف نے اپنے خطاب میں پولیس کی استعداد کار اور صلاحیتوں میں اضافہ کیلئے اٹھائے گئے اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والوں نے ملک کو اور اس کے وسائل کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے سربراہ کا ذکر کئے بغیر حیرانگی کا اظہار کیا جنہوں نے پی ایس ایل کے انعقاد کی مخالفت کی اور کہا کہ ان کی یہ مخالفت کی بنیاد حسد تھی۔