ملک میں اب بھی 2کروڑ 20 لاکھ سے زائد بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں ‘ رپورٹ

سکولوں سے باہر بچوں کی تعداد میںبتدریج کمی آرہی ہے ،گزشتہ سال تعداد 2 کروڑ 40لاکھ تھی

ہفتہ 11 مارچ 2017 11:32

ملک میں اب بھی 2کروڑ 20 لاکھ سے زائد بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں ‘ رپورٹ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مارچ2017ء)پاکستان میں تعلیم سے متعلق نئی رپورٹ کے مطابق ملک میں اب بھی 2کروڑ 20 لاکھ سے زائد بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں اور ان کی عمر یں عمریں 5 سے 16 سال کے درمیان ہیں۔پاکستان ایجوکیشن اسٹیٹسٹک 2015-16ء نامی اس رپورٹ کے مطابق سکولوں سے باہر بچوں کی تعداد 2 کروڑ 40لاکھ تھی جس میں اب کمی آئی ہے۔

حکام کے مطابق 2012 میں تقریباً 2کروڑ 60لاکھ بچے اسکولوں سے باہر تھے اور 2015 میں یہ تعداد کم ہو کر 2کروڑ 40لاکھ ہو گئی تھی۔اگرچہ حکومت کی طرف سے یہ کہا گیا ہے کہ سکولوں سے باہر طالب علموں کی تعداد میں سالانہ تین فیصد تک کمی آئی ہے اور پرائمری تعلیم میں داخلوں کی شرح میں بھی بہتری آئی ہے۔لیکن نئی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں پرائمری سطح کے سکولوں میں سے 21 فیصد سکول ایسے ہیں جن میں صرف ایک استاد تعینات ہے جبکہ 14 فیصد سکول محض ایک کمرے کی عمارت پر مشتمل ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ صوبہ بلوچستان اور افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں سکول جانے کی عمر کے سب سے زیادہ بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں۔پاکستان کے آئین کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتیں پانچ سے 16 سال کی عمر کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کی پابند ہیں لیکن تاحال اس سلسلے میں کوئی نمایاں پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی ہے اور نہ ہی بجٹ میں تعلیم کے لیے مختص رقم میں قابل ذکر اضافہ کیا گیا ہے۔ماہر تعلیم اور تجزیہ کار اے ایچ نیئر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ تعلیم کی حالت زار اسی صورت بہتر ہو سکتی ہے جب تعلیم کے شعبے کے لیے مختص بجٹ میں اضافہ کیا جائے۔