معاشی اہداف کے حصول میں جدید ٹیکنالوجی انتہائی ضروری ہے‘ گورنر سندھ

جمعہ 10 مارچ 2017 23:45

معاشی اہداف کے حصول میں جدید ٹیکنالوجی انتہائی ضروری ہے‘ گورنر سندھ
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مارچ2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ جدید دو ر میں معاشی شرح و اہداف کے حصول اور زرعی واقتصادی شعبہ کی ترقی میں جدید ٹیکنالوجی انتہائی اہم و معان ثابت ہوسکتی ہے ، صوبہ میں تیز ترین ترقی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں بیلا روس کا تعاون موئثر ثابت ہوگا ،بیلا روس کی جدید ٹیکنالوجی بالخصوص ٹریکٹرز اور ہیوی ٹرک اپنی مضبوطی اور کارکردگی میں منفرد ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس میں پاک بیلا روس مشترکہ وزارتی کمشن کے 10 رکنی وفد جس کی سربراہی بیلا روس کے وفاقی وزیر برائے انڈسٹریز وٹالی ووک کر رہے تھے سے ملاقات میں کیا۔ وفد میں ایشیاء اور آسٹریلیا کے لئے بیلا روس کی وزارت خارجہ کے سربراہ وکٹور رائے بیک، سفیر خصوصی اینڈری ایرومولوچ ، کلچر کے ڈپٹی وزیر واسلجی ، بیلگروم کے ڈپٹی چیئر مین الیکسندر یاکووچٹزاور پیرامڈ لاجسٹک پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو یعقوب شیخ شامل تھے جبکہ حکومت کی طرف سے ایڈیشنل سیکریٹری برائے اکنامکس افیئرز ڈویژن اسلام آباد مسز حمیرا احمد ، جوائنٹ سیکریٹری برائے اکنامکس افیئر ز ڈویژن اسلام آباد عصمت نواز اور وزارت انڈسٹریز کے انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر طارق چوہدری بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ پاک بیلا روس دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہورہے ہیں دونوں ممالک فطری اتحاد ی ہیں جبکہ دونوں ممالک کا اتفاق ہے کہ آئندہ تین برسوں میں اس تجارتی حجم کوایک بلین ڈالرز تک بڑھائیں گے جو کہ دو طرفہ مفاد کے لئے مفید ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف اشیاء با الخصوص گوشت ، ڈیری پروڈکٹس ، بے بی فوڈز ، ملک پائوڈر کی فراہمی اور زراعت اور کان کنی کے شعبہ میں بیلا روس کی جدید ٹیکنالوجی معاون و مفید ثابت ہو رہی ہے ، صوبہ میں بیلا روس کی جدید ٹیکنالوجی معاشی مثبت اشاریئے کے لئے اہم ہے با الخصوص کراچی میں سرمایہ کاری سے دوطرفہ تجارتی حجم بڑھنے اور فوری منافع کا حصول یقینی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ ایک زرعی صوبہ ہے جہاں جدید ٹیکنالوجی سے اس کے ثمرات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ، امن و امان کے قیام کے بعد صوبہ میں معاشی اہداف کے حصول کے لئے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے اس ضمن میں بیلا روس کے سرمایہ کارصوبہ میں سرمایہ کریں ، قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے وسیع مواقع دستیاب ہیں جہاں فوری اور توقعات سے بڑھ کر منافع یقینی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان ان چند ممالک میں بھی سرفہرست ہے جس نے 1991 ء میں آزاد ہونے والے بیلا روس کو تسلیم کیا دوطرفہ تعلقات وقت کی اہم ضرورت اور خطہ میں غربت اور بے روزگاری کے خاتمہ کے لئے بھی بہت ضروری ہیں معاشی واقتصادی طور پر مستحکم پاکستان کے لئے بیلا روس کی معاونت اہم ثابت ہوگی ۔ اس موقع پر وفد کے سربراہ بیلا روس کے وفاقی وزیر برائے انڈسٹریز وٹالی ووک نے گورنر سندھ کو بتایا کہ پاک بیلا روس تعلقات میں دوطرفہ وفود کے تبادلے اہم ثابت ہورہے ہیں ،ملک کی آزادی کو پہلے تسلیم کرنے پر بیلا روس کے عوام پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ 2014 ء میں پاکستان سے 15.23 ملین ڈالرز کی برآمدات ہوئی جس میں 36 فیصد چاول ، 10 فیصد کاٹن ،10 فیصد پالیمرز،4 فیصد سٹرس فروٹس شامل تھے اسی طرح بیلاروس سے 42.65 ملین ڈالرز کی درآمدات ہوئی جس میں 63 فیصد ٹریکٹر اور13 فیصد مصنوعی دھاگہ شامل ہے ،بیلا روس پاکستان کی کسٹم ، سول ، اقتصادی معاملات میں قانونی مدد بھی کررہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ صوبہ سندھ با الخصوص کراچی میں امن و امان کی صورتحال سرمایہ کاری کے لئے آئیڈیل ہے بیلا روس کے سرمایہ کار بھی صوبہ میں زراعت ، توانائی ، انفرااسٹرکچر ڈیویلپمنٹ اور ٹیکسٹائل میں سرمایہ کاری کرنے میں بھرپور دلچسپی رکھتے ہیں جبکہ مشترکہ منصوبے بھی زیر غور ہیں۔

متعلقہ عنوان :