پنجاب اسمبلی ‘ اپوزیشن کا دوسرے روز بھی ایوان کی کاروائی کا بائیکاٹ ‘اسمبلی کی سیڑھیوں پر اپنی ’’اسمبلی ‘‘لگا لی

اپوزیشن والے حکومتی مذاکرات کی پیشکش کا انتظار کرتے رہے ’اپوزیشن حکومت کے بے رخی اور سپیکر کے رویہ کیخلاف ایوان میں بار بار کورم کی نشاندہی کر کے اپنے غصے کا اظہار کرتی رہی ‘پارلیمانی سیکرٹری ملک محمد علی کھوکھر اراکین کے سوالات کے تسلی بخش جوابات دینے میں ناکام رہے ‘ سپیکر نے پارلیمانی سیکرٹری کو مکمل تیاری کے ساتھ ایوان میں آنے کی رولنگ دیدی ‘وزیرقانون رانا ثنا اللہ خان نے سوموار اپوزیشن سے مذاکرات کر نے کا اعلان کر دیا سپیکر پنجاب اسمبلی کو اپنا رویہ بدلنے کی ضرورت ہے، ہائوس چلانے کیلئے انکو غیر جانبدار رہنا ہوگا ‘میاں محمود الرشید پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے عوامی مسائل پر بات کرنے کے بجائے کورم کی نشاندہی بہانہ بنا کر راہ فرار اختیار کررکھی ہے اور اس نے وطیرہ بنا لیا ہے تلاوت کے فورا بعد ہی کورم کی نشاندہی کرنی ہے اور ایوان کا بائیکاٹ کرنا ہے‘ اپوزیشن کے پاس کوئی اور بات ہی نہیں ‘رانا ثناء اللہ خان

جمعہ 10 مارچ 2017 23:29

پنجاب اسمبلی ‘ اپوزیشن کا دوسرے روز بھی ایوان کی کاروائی کا بائیکاٹ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 مارچ2017ء) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا دوسرے روز بھی ایوان کی کاروائی کا بائیکاٹ ‘اسمبلی کی سیڑھیوں پر اپنی ’’اسمبلی ‘‘میں حکومتی مذاکرات کی پیشکش کا انتظار کرتے رہے ’اپوزیشن حکومت کے بے رخی اور سپیکر کے رویہ کیخلاف ایوان میں بار بار کورم کی نشاندہی کر کے اپنے غصے کا اظہار کرتی رہی ‘پارلیمانی سیکرٹری ملک محمد علی کھوکھر اراکین کے سوالات کے تسلی بخش جوابات دینے میں ناکام رہے ‘ سپیکر نے پارلیمانی سیکرٹری کو مکمل تیاری کے ساتھ ایوان میں آنے کی رولنگ دیدی ‘وزیرقانون رانا ثنا اللہ خان نے کل(سوموار ) اپوزیشن سے مذاکرات کر نے کا اعلان کر دیا جبکہ اپوزیشن لیڈر میاں محمودالر شید نے کہا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی کو اپنا رویہ بدلنے کی ضرورت ہے، ہائوس چلانے کیلئے انکو غیر جانبدار رہنا ہوگا اور انہوں نے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری نہ کیں تو احتجاج نہیں چلنے دیں گے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقر رہ وقت 9بجے کی بجائے ایک گھنٹہ 40منٹ کی تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں شروع ہوا جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سپیکر کے رویے کے خلاف احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا ہے جسکے تحت اپوزیشن جماعتوں نے اپوزیشن لیڈر میاں محمودالر شید کی قیادت میں پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج کرتے ہوئے وہاں اپوزیشن جماعتوں کی اسمبلی لگائی جہاں اپوزیشن ارکین اسمبلی سپیکر اور حکومت کے خلاف احتجاج کرتے رہے جبکہ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے اس موقعہ پر کہا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی کو اپنا رویہ بدلنے کی ضرورت ہے ہائوس چلانے کیلئے انکو غیر جانبدار رہنا ہوگا اور انہوں نے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری نہ کیں تو احتجاج نہیں چلنے دیں گے اور انکو اپنی رویے پر اپوزیشن سے ہر صورت معذر ت کر نا پڑ یگی جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے عوامی مسائل پر بات کرنے کے بجائے کورم کی نشاندہی بہانہ بنا کر راہ فرار اختیار کررکھی ہے اور اس نے وطیرہ بنا لیا ہے تلاوت کے فورا بعد ہی کورم کی نشاندہی کرنی ہے اور ایوان کا بائیکاٹ کرنا ہے کیوں کہ اپوزیشن کے پاس کوئی اور بات ہی نہیں ہے ‘ عوام نے ہر رکن کو اپنے مسائل کے حل کے لئے ایوان میں بھیجا ہے لیکن اپوزیشن آئے روز ایوان کے اجلاس کا بائیکاٹ کرکے عوام کے دیئے ہوئے مینڈیٹ کی توہین کررہی ہے جبکہ اسپیکر کی طرف سے وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں حکومتی ٹیم کو اپوزیشن سے مذاکرات کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور اپوزیشن نے رانا ثنا اللہ سے مذاکرات پر حامی بھر لی ہے ۔

وزیر قانون پیر کے روز اپوزیشن سے مذاکرات کریں گے جبکہ اپوزیشن کی ایوان میں عدم موجودگی کے دوران وقفہ سوالات میں پارلیمانی سیکرٹری ملک محمد علی کھوکھر نے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈر ی ہیلتھ کیئرسے متعلق سوالات کے جوابات دئیے جبکہ اجلاس کے آغاز میں ہی تحر یک انصاف کے رکن اسمبلی آصف محمود نے ایوان میں آکر کورم کی نشاندہی کردی۔ سپیکر نی5منٹ کے لئے گھنٹیاں بجا نے کی ہدایت کی لیکن کورم پھر بھی پورا نہ ہوا جس پر سپیکر نے اجلاس 20منٹ کے لئے ملتوی کردیا تاہم 45منٹ کے بعد اجلاس کا دوبارہ آغاز ہوا تو کورم پورا تھا ۔

پارلیمانی سیکرٹری ملک محمد علی کھوکھر اراکین کے سوالات کے تسلی بخش جوابات نہ دے سکے جس پر سپیکر ے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے کام نہیں چلے گا پارلیمانی سیکرٹری تیاری کے ساتھ آیا کریں اجلاس کا دوبار ہ آغاز ہوئے 15منٹ ہی گزرے تھے کہ احسن ریاض فتیانہ نے ایوان میں آکر ایک مرتبہ پھر کورم کی نشاندہی کردی تاہم کورم پورا تھا ۔سپیکر نے سینئر رکن اسمبلی چوہدری محمد اقبال کے سوال کا درست جواب نہ آنے پر اسے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کرلی جبکہ رکن اسمبلی ارشد ملک ایڈووکیٹ کا تسلی بخش جواب نہ آنے پر اسے موخر کردیا اسپیکر نے اجلاس پیر کی سہ پہر تک ملتوی کر دیا۔