صومالیہ :25سال بعد نئے بینک نوٹ چھاپنے کا فیصلہ

ملک میں سرکاری کرنسی نوٹ ناپید ہیں اور گردش کرنے والے 98 فیصد بینک نوٹس کو جعلی سمجھاتا ہے معیشت میں خرابی کے مسئلے پر توجہ دے رہے ہیں اور اس سلسلے میں مضبوط مانیٹری پالیسی اور ایکسچینج پالیسی پر توجہ مرکوز ہے ، مشن آئی ایم ایف

جمعہ 10 مارچ 2017 22:16

کانگو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مارچ2017ء) افریقی ملک صومالیہ میں 25 سے زائد برس بعد نئے بینک نوٹ چھاپے جائیں گے۔فنانشنل ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق صومالیہ میں سرکاری کرنسی نوٹ ناپید ہیں اور گردش کرنے والے 98 فیصد بینک نوٹس کو جعلی سمجھاتا ہے، کیونکہ 1991 میں صومالیہ میں ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد جنگجو سرداروں نے اپنے نوٹ چھاپنے شروع کردیئے یا پھر غیر ملکی کرنسی کا استعمال شروع کیا، جس کے نتیجے میں مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

ملک کے مرکزی بینک نے 1990 کی دہائی میں اپنا آپریشن بند کردیا تھا، 2009 میں بینک نے دوبارہ کام کا آغاز کیا تاہم مانیٹری پالیسی پر اس کا اب تک کوئی کنٹرول نہیں۔تاہم اب انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے تعاون سے نئے بینک نوٹ رواں سال کے آخر تک متعارف کروائے جائیں گے۔صومالیہ میں آئی ایم ایف مشن کے سربراہ محمد الحاج نے بتایا کہ 'وہ معیشت میں خرابی کے مسئلے پر توجہ دے رہے ہیں اور اس سلسلے میں مضبوط مانیٹری پالیسی اور ایکسچینج پالیسی بھی توجہ مرکوز کی جائے گی'۔آئی ایم ایف کے مطابق اس کام پر تقریباً 6 کروڑ ڈالر خرچ آئے گا اور ابتدائی طور پر ایک 1000 صومالی شیلنگ متعارف کروائے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :