مراد سعید یا میری جانب سے جو کچھ ہوا وہ درست نہیں ہوا‘ جو الفاظ غصہ میں میری زبان سے نکلے اب ان الفاظ کو دھرانا نہیں چاہتا، سپیکر قومی اسمبلی نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور سعد رفیق صاحب کے پاس جماعت اسلامی اور فاٹا کا جرگہ آیا ہے ،اراکین جو بھی فیصلہ کریں گے ہمیں وہ قبول ہو گا

مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 10 مارچ 2017 16:57

مراد سعید یا میری جانب سے جو کچھ ہوا وہ درست نہیں ہوا‘ جو الفاظ غصہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مارچ2017ء) مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ مراد سعید یا میری جانب سے جو کچھ ہوا وہ درست نہیں ہوا‘ جو الفاظ غصہ میں میری زبان سے نکلے اب ان الفاظ کو دھرانا نہیں چاہتا، سپیکر قومی اسمبلی نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور سعد رفیق صاحب کے پاس جماعت اسلامی اور فاٹا کا جرگہ آیا ہے ،اراکین جو بھی فیصلہ کریں گے ہمیں وہ قبول ہو گا۔

جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز مراد سعید یا میری جانب سے جو کچھ ہوا وہ درست نہیں ہوا، جو الفاظ غصہ میں میری زبان سے نکلے اب ان الفاظ کو دھرانا نہیں چاہتے ، جوکچھ ہوا وہ صحیح نہیں تھا۔ جاوید لطیف نے کہا کہ مراد سعید اس سے قبل شاہد خاقان عباسی، ارسلان افتخار اور میڈیا ٹاکس میں کئی لوگوں کے گلے پڑ چکے ہیں، عمران خان نوجوانوں کو سمجھانے کی بجائے کہہ رہے ہیں کہ وہ اس جگہ ہوتے تو دس گنا زیادہ ہوتا، عمران خان قوم کو کس جانب لے جانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سول نافرمانی اور تالہ بندی جیسی باتیں شیخ مجیب الرحمان یا الطاف حسین کریں تو انہیں غدار کہا جاتا ہے اگر یہ الفاظ عمران خان اداکرے تو ان کے بارے میں ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے۔ عمران خان دوسروں کو غدار، پھٹیچر، ریلو کٹا کہیں تو وہ درست عمل ہوتا ہے اور اگر کوئی ان کے خلاف بات کرے تو ان کا استحقاق مجروح ہو جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کا عمل ختم کیا جانا چاہیے ،ہم حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ بانٹنا چاہتے ہیں۔ جاوید لطیف نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور سعد رفیق صاحب کے پاس جماعت اسلامی اور فاٹا کا جرگہ آیا ہے ،اراکین جو بھی فیصلہ کریں گے ہمیں وہ قبول ہو گا۔