چرچ کو شادی شدہ مردوں کو پادری بنانے کے معاملے پر غور کرنا چاہیئے، پوپ فرانسس

جمعہ 10 مارچ 2017 16:09

برلن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مارچ2017ء) کیتھولک مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہاہے کہ چرچ کو شادی شدہ مردوں کو پادری کے طور پر خدمات سرانجام دینے کی اجازت کے معاملے پر غور کرنا چاہیئے کیونکہ اس سے دور دراز کے علاقوں میں پادریوں کی کمی کے معاملے سے نمٹا جا سکے گا۔جرمن رسالے کو انٹرویو میں پوپ فرانسس نے کہا کہ ہمیں یہ ضرور سوچنا چاہئیے کہ "وری پروبتی"کو کیا پادری بنانا ممکن ہے۔

پھر ہمیں اس بات کا فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیا کام کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

مثال کے طور پر دور دراز بسنے والی برادریوں میں۔ کیتھولک مسیحوں میں بہت سے یہ سمجھتے ہیں کہ شادی شدہ مردوں کے لیے پادری بننے کا موقع فراہم کرنے سے دنیا کے کئی علاقوں میں پادریوں کی کمی کے معاملے کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔ ویٹیکن چرچ کی مشرقی فرقوں میں شادی شدہ مردوں کو بھی بطور پادری قبول کر لیا جاتا ہے اور یہ برطانوی کلیسا یا اپسکوپل چرچ کے ارکان کو بھی شادی شدہ پادری کی طور پر قبول کر لیا جاتا ہے اگر وہ کیتھولک مذہب اختیار کر لیتے ہیں۔ امریکہ کی کیتھولک پادریوں کی تنظیم نے پوپ کے اس خیال کو خوش آئند قرار دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :