لاہور میں مسیحی برادری کے گھروں کو نذر آتش کرنے کے واقعہ میں ملوث ملزموں کی بریت کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کردی گئی ہے ، وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان کا ایوان بالامیں جواب

جمعہ 10 مارچ 2017 14:18

لاہور میں مسیحی برادری کے گھروں کو نذر آتش کرنے کے واقعہ میں ملوث ملزموں ..
اسلام آباد ۔10 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مارچ2017ء) وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ لاہور میں مسیحی برادری کے گھروں کو نذر آتش کرنے کے واقعہ میں ملوث ملزموں کی بریت کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کردی گئی ہے۔ جمعہ کو ایوان بالا میں اس حوالے سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے ایوان کو بتایا کہ مسیحی برادری کے حوالے سے تین کیسز تھے۔

9 مارچ 2013ء کو جوزف کالونی لاہور کے واقعہ کے حوالے سے ایف آئی آر درج کی گئی تھی، 9 مارچ کو ٹرائل کورٹ نے تمام ملزموں کو عدم شواہد کی بناء پر بری کردیا۔ ایک اور واقعہ میں 97 ملزموں کی بریت کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔ آٹھ ملزموں کی سزائیں بڑھانے کی بھی اپیل دائر کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین نے کہا کہ حافظ حمد اللہ نے ایک معاملہ اٹھایا تھا کہ کچھ خواتین کو راولپنڈی سے اغواء کرکے افغانستان سمگل کردیا گیا۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے 150 خواتین کے اغواء کی خبر کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مقدمہ درج نہ کرنے کی خبر غلط ہے۔ ایک خاتون کے شوہر نے پولیس کو رپورٹ بھی درج کرائی۔ کچھ عرصہ کے بعد اس کے شوہر کو افغانستان سے ایک فون کال بھی آئی۔ مرکزی ملزم سمیت کئی افراد اس میں گرفتار کئے جاچکے ہیں۔ اپنی نوعیت کا یہ ایک ہی کیس ہے اور 150 خواتین کے اغواء کی خبر میں کوئی حقیقت نہیں۔

متعلقہ عنوان :