لیٹویا سے تعلق رکھنے والی لڑکی دو سالوں میں 350 سے زیادہ بے گھر بلیوں کو بچا چکی ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 9 مارچ 2017 23:54

لیٹویا سے تعلق رکھنے والی لڑکی دو سالوں میں 350 سے زیادہ بے گھر بلیوں ..
لیٹویا سے تعلق رکھنے والی طالبہ زانڈا انڈریکسون گزشتہ دو سالوں سے بے گھر اور ترک کی ہوئی بلیوں کی مدد کر رہی ہے۔ اس نے کسی سکول یا کالج سے جانوروں کے بارے میں تعلیم حاصل نہیں کی  لیکن وہ اپنے تجربے سے ہی بلیوں کےعلاج اور فطرت کے بارے میں بہت کچھ جان چکی ہے۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران وہ 350 سے زیادہ بلیوں کی مدد کر چکی ہے۔
اس کا کہنا ہے کہ اگر گلی میں جاتے ہوئے مجھے کوئی بلی نظر آ جائے تو  میں اس سے صرف نظر کر کے اس کے پاس سے نہیں گزر سکتی  اور ایسا کسی بھی دن ہو سکتا ہے۔

زانڈا کا کہنا ہے کہ بے گھر بلی ملنے پر سب سے پہلے وہ اسے جانوروں کےڈاکٹر کے پاس لے جاتی ہے۔ ڈاکٹر اس کی صحت اور عمر کےبارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔
دوسالوں میں زانڈا کے ساتھ بہت سے رضا کار بھی کام کرنے لگے ہیں۔

(جاری ہے)

رضا کار بلیوں کے لیے عارضی طور پر اپنے گھر فراہم کرتے ہیں۔اگر بلی کی صحت بالکل ٹھیک ہو تو اسے عارضی گھر میں صرف آدھے گھنٹے رہنا پڑتا ہے، جس کے بعد اسے کوئی اپنا لیتا ہے۔

ان عارضی گھروں میں کسی بھی بلی کے رہنے کا زیادہ سے زیادہ عرصہ 1 ماہ ہے۔ ایسا تب ہوتا ہے جب بلی کو علاج کی ضرورت ہو۔
اس وقت زانڈا بلیوں کے  تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیم کیٹ کیئر کمیونٹی کی ممبر ہے ۔یہ کمیونٹی  ریگا اور لیٹویا کے دوسرے شہروں میں بلیوں کے لیے لکڑی کے گھر بنا رہی ہے۔