بیلا روس سے تجارتی تعلقات کو بڑھا رہے ہیں، مارچ کے آخر میں منسٹری آف ٹیکسٹائل کا وفد بیلا روس جائے گا، ہم بیلا روس کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ کراچی ایکسپو سینٹر میں سنگل کنٹری نمائش کرائے۔ وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر کی چوتھے پاکستان بیلا روس جوائنٹ کمیشن آف ٹریڈ اینڈ اکنامک کوآپریشن کے پہلے روز میڈیا سے گفتگو

جمعرات 9 مارچ 2017 22:31

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مارچ2017ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بیلا روس سے تجارتی تعلقات کو بڑھا رہے ہیں مارچ کے آخر میں منسٹری آف ٹیکسٹائل کا وفد بیلا روس جائے گا، ہم بیلا روس کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ کراچی ایکسپو سینٹر میں سنگل کنٹری نمائش کرائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو مقامی ہوٹل میں چوتھے پاکستان بیلا روس جوائنٹ کمیشن آف ٹریڈ اینڈ اکنامک کوآپریشن کے پہلے روز کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سیشن کے پہلے روز دونوں ممالک کے وزراء کے درمیان ایم او یو پر دستخط کئے گئے۔ اس موقع پر بیلا روس کے وزیر صنعت Vitaly Vovk اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین ٹیکنالوجی کے تبادلے اور کاروبار کے فروغ کے لئے بینکنگ چینلز کے تبادلے پر مثبت بات چیت ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں ممالک کے مابین 2020ء تک تجارت کو ایک بلین ڈالر تک لے جانے کا ہدف طے کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مئی 2017ء میں منسک میں ہونے والی ملاقات میں تجارتی معاملات کو بھی ایجنڈے پر رکھا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان مقامی بینکوں سے مشاورت کر کے انہیں بیلاروس میں برانچز کھولنے پر آمادہ کرے گا اور اس حوالے سے پروپوزل بیلاروس کو مئی 2017ء کے آخر میں فراہم کی جائیں گی، اسی طرح بیلا روس بھی اپنے پروپوزل پاکستان کو فراہم کرے گا۔

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان بینکوںکے تعاون کو فروغ دینے باالخصوص ڈویلپمنٹ بینک آف دی ری پبلک آف بیلاروس، نیشنل بینک آف پاکستان اور زرعی ترقیاتی بینک پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ بیلاروس کے شہر منسک میں پاکستان کی سنگل کنٹری نمائش جولائی 2017ء کو منعقد کی جائے گی اور بیلا روس پاکستانی تاجروں کے وفد کو خوش آمدید کہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکنالوجی کی ٹرانسفر کے حوالے سے بیلاروس کی کمپنیوں کو انتخاب میں بیلاروس پاکستان کی مدد کرے گا۔

اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک جوائنٹ وینچر کے تحت پاکستان میں زرعی اشیاء کی تیاری اور بہتری کے لئے مل کر کام کریں گے۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ بیلا روس کے ماہرین اسکلز یونیورسٹی کے قیام کے لئے ٹیکنیکل اور ماہرانہ مشاورت بھی فراہم کریں گے اور بیلا روس کی یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلبہ کو بھی داخلے دئیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :