سعودی عرب راحیل شریف کی 39ملکی اتحاد میں کی سربراہی کے حوالے سے اجازت مانگ رہا ہے، وزیراعظم جلد فیصلہ کریں گے

پیپلزپارٹی کو فوجی عدالتوں کی مدت دو سال کرنے پر منا لیا ، وہ فوجی عدالتوں میں سیشن جج بٹھانے کے مطالبے سے بھی دستبردار ہوگئی ، مزید تاخیر کی گنجائش نہیں، فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل (آج) جمعہ کو پارلیمنٹ میں پیش کریں گے ، کوشش ہے کہ بل آئندہ ہفتے پاس ہو جائے ، فوجی عدالتوں کے معاملے پر جے یوآئی (ف) کو منانے کی پوری کوشش کریں گے،ڈان لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی اپنا کام تقریباً مکمل کر چکی ، آئندہ چند روز میں رپورٹ آنے کی توقع ہے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعرات 9 مارچ 2017 23:48

سعودی عرب راحیل شریف کی 39ملکی اتحاد میں کی سربراہی کے حوالے سے  اجازت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مارچ2017ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سعودی عرب سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف کی 39ملکی اتحاد میں کی سربراہی کے حوالے سے اجازت مانگ رہا ہے ، سعودی عرب اجازت مانگ رہا ہے تو مل جانی چاہئے ، معاملے پر وزیراعظم جلد فیصلہ کریں گے ، ڈان لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی اپنا کام تقریباً مکمل کر چکی ، آئندہ چند روز میں رپورٹ آنے کی توقع ہے ، پیپلزپارٹی کو فوجی عدالتوں کی مدت دو سال کرنے پر منا لیا ، پی پی فوجی عدالتوں میں سیشن جج بٹھانے کے مطالبے سے بھی دستبردار ہوگئی ، مزید تاخیر کی گنجائش نہیں، فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل (آج) جمعہ کو پارلیمنٹ میں پیش کریں گے ، کوشش ہے کہ بل آئندہ ہفتے پاس ہو جائے ، فوجی عدالتوں کے معاملے پر جے یوآئی (ف) کو منانے کی پوری کوشش کریں گے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر آج کا اجلاس انتہائی مثبت رہا ، پیپلزپارٹی کی طرف سے پارلیمانی رہنمائوں کے اجلاس میں فاروق ایچ نائیک اور اعتزاز احسن نے شرکت کی ۔ پیپلزپارٹی کے 9نکات میں سے 3نکات پر اتفاق ہو گیا ہے ۔ پیپلزپارٹی فوجی عدالتوں کی مدت دو سال بڑھانے پر مان گئی ہے ، فوجی عدالتوں میں سیشن ججز اور ایڈیشنل ججز بٹھانے کے معاملے پر بھی پیپلزپارٹی کو اپنے موقف پر قائل کر لیا ہے ۔

دیگر6نکات میں سے 4اتنے بڑے نہیں ، وہ پہلے ہی قانون کے اندر موجود ہیں ، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ چونکہ اس معاملے پر پہلے ہی کافی تاخیر ہوچکی ہے مزید تاخیر مناسب نہیں ، اس لئے آج جمعہ کو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں فوجی عدالتوں کی مدت میں دوسال کی توسیع اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کا بل پیش کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں یہ بل آئندہ ہفتے میں پاس ہوجائے ۔

چاہتے ہیں کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے فیصلہ کریں ، حکومت فوجی عدالتوں پر جے یوآئی(ف) کو منانے کی کوشش کرے گی ۔ ہماری کوشش ہے مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ رہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کا مکمل خاتمہ چاہتی ہے ۔ دہشت گردی کے مقدمات کے لئے خصوصی عدالتوں کے لئے نیا قانون بنایا جائے گا۔ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہورہا ہے ۔

کچھنکات پر کم اور کچھ پر زیادہ عمل درآمد ہورہا ہے تاہم خامیوں پر مزید قابو پانے کی ضرورت ہے ، وزارت داخلہ نے اس پر کافی کام کیا ہے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے باعث دہشت گرد بھاگ کر افغانستان چلے گئے ، افغان بارڈر پر دبائو لگانے کافیصلہ کیا گیا ہے ۔ پاکستان اور افغانستان نے مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی کیلئے حکومت کی مدت میں توسیع کی ضرورت نہ پڑے ۔

افغانستان مین امن ہو گا تو پاکستان میں امن ہوگا ۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈان لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قایم کی گئی ۔ ڈان لیکس کا معاملہ کافی حساس ہے ۔ توقع ہے کہ ڈان لیکس کمیٹی کی رپورٹ جلد آجائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی خواہش ہے راحیل شریف39ملکی اتحاد کو لیڈ کریں ،39ملکی اتحاد کو ریٹائرڈ آرمی چیف لیڈ کر سکتے ہیں ۔ وزیراعظم نوازشریف راحیل شریف سے متعلق جلد فیصلہ کرین گے۔ میرے خیال میں راحیل شریف کو اجازت مل جائے گی ۔