وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کا تحریری ٹیسٹ پاس کرنے والے 6000 ڈاکٹرز کی تعیناتی کے لئے سمری کی منظوری دیدی

3508 میڈیکل افسران کی سیٹیں خالی ہیں اور 3175 پوسٹیں مزید تشکیل دی گئی ہیں، سیکریٹری صحت ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو

جمعرات 9 مارچ 2017 23:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 6000 ڈاکٹر زجنہوں نے سندھ پبلک سروس کمیشن کا تحریری ٹیسٹ پاس کیاہوا ہے ان کی تعیناتی کے لئے سمری کی منظوری دے دی ہے اور محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ وہ انہیں آفر لیٹرز جاری کریں ۔ انہوںنے یہ بات نیو سندھ سیکریٹریٹ میںصبح 08:30 بجے محکمہ صحت کی پالیسیز اور اس کی ترقیاتی منصوبوں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔

اجلاس میںصوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندرو ،چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن ، چیئر مین پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ محمد وسیم ، سیکریٹری صحت فضل اللہ پیچوہو ، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی ۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندرو نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ میڈیکل آفیسر گریڈ 17کی 8128 سینکشن پوسٹس ہیں جن میں 6765 مرد اور 1363 خواتین شامل ہیں جس میں سے اس وقت 4243 ڈاکٹر ز کام کر رہے ہیں جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ 3885 ڈاکٹروں کی پوسٹیں بشمول 3329 مرد اور 556خواتین کی پوسٹیں خالی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ 3885 پوسٹوں میں سے 377 پوسٹیں 2014میں کنٹریکٹ کی بنیادوں پر پُر کی گئیں تھیں۔ سیکریٹری صحت ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو نے کہاکہ 3508 میڈیکل افسران کی سیٹیں خالی ہیں اور 3175 پوسٹیں مزید تشکیل دی گئی ہیں اس طرح سے مجمو عی طور صوبہ بھر میں 6683 میڈیکل افسران کی پوسٹیں خالی ہیں ۔وزیرعلیٰ سندھ نے سیکریٹری صحت کو ہدایات جاری کیں کہ ان تمام میڈیکل افسران جنہوں نے سندھ پبلک سروس کمیشن کا تحریری ٹیسٹ پاس کیا ہے ان تمام میڈیکل افسران کو آفر لیٹر جاری کئے جائیں ۔

سیکریٹری صحت نے کہاکہ انہوںنے اس مقصد کے لئے آپ کے پاس سمری بھیجی ہے ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے سمری منگوا کر اس پر اسی وقت دستخط کر دیئے اور اس کے بعد محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ ان نئے ڈاکٹروں کی تعیناتی کے لئے تفصیلی پلان ترتیب دیں اور انہیں آفر لیٹرز جاری کریں ۔انہوںنے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ آپ ( محکمہ صحت ) چند راتیں نہ سوئیںاور نئے میڈیکل افسران کی پوسٹنگ پلان کی تیاری کریں ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ 2014میں کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والے 377ڈاکٹروں کی خدمات کو بھی مستقل کر دیں ۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نئے میڈیکل افسران کو لازمی طور پر دیہی علاقوں جہاں پر ان کی ضرورت ہے تعینات کیا جائے ۔انہوںنے کہاکہ نئے تعینات ہونے والے ڈاکٹروں کو کم از کم ایک سال کے لئے نہ تو ہائر ایجوکیشن کے لئے چھٹی دی جائے گی اور نہ ہی ان کا تبادلہ کیا جائے گا ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اس بات پر اپنی ناراضگی کاا ظہار کیا کہ ان کی واضح ہدایات اور اسمبلی کے فلور پرا علان کے باوجود 6000میڈیکل افسران کی تعیناتی میں غیر ضروری تاخیر کی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ اس سے حکومت کی کارکردگی متاثر ہوئی ۔انہوںنے کہاکہ وہ کوئی غیر قانونی بات نہیں کر رہے ہیں ان ڈاکٹروں نے سندھ پبلک سروس کمیشن سے تحریری ٹیسٹ کولیفائی کیا ہے اور ان کی خدمات کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اسپتالوں میں تما م ضروری آلات تو دستیاب ہیں مگر وہاں پر کوئی ڈاکٹرز نہیں ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ایک اور پالیسی فیصلہ لیتے ہوئے کہاکہ کسی بھی اسکول یا اسپتال کی اسکیم کی صوبائی ایس این ای کی منظوری دی جائے گی ۔انہوںنے کہاکہ صرف یہی ایک طریقہ ہے کہ اسکولوں اور اسپتالوں کو فنکشنل بنایا جائے ۔انہوںے محکمہ صحت کے ترقیاتی منصوبوں کا بھی جائزہ لیا ۔ چیئر مین پلا ننگ اینڈ ڈیولپمنٹ محمد وسیم نے کہاکہ محکمہ صحت کا 14بلین روپے کا ترقیاتی بجٹ ہے جس میں 9368.75 ملین روپے 89جاری اسکیموں اور 4631.250 ملین روپے 57 نئی اسکیموں کے لئے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ حکومت نے محکمہ صحت کے لئے مختص کردہ 14بلین روپوں میں سے 6480.526 ملین روپے جاری کر دیئے ہیں جس میں سے محکمہ صحت نے صرف 2268.678 ملین روپے استعمال کئے ہیں ۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری صحت فضل للہ پیچوہو کو ہدایت کی کہ وہ اپنی تمام اسکیموں کو بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں ۔انہوں نے کہاکہ میں جانتا ہوں آپ کی محکمہ صحت میں حال ہی میں تعیناتی ہوئی ہے لہذا آپ ترقیاتی امور کو دیکھیں اور ان اسکیموں کو جلد از جلد مکمل کرائیں ۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے محکمہ صحت کے بجٹ میں اضافہ کیا ہے لہذا اس کے فوائد اسندھ کے غریب لوگوں تک لازمی پہنچنے چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :