اسلام آباد میں ایک ڈرگ کورٹ قائم ہے‘ ڈرگ کورٹ کے چیئرمین کا تقرر جلد ہو جائے گا ،ْسینٹ میں وقفہ سوالات

داسو ہائیڈرل پاور پراجیکٹ پر تیز رفتاری سے کام چل رہا ہے ،ْشاہد خاقان عباسی ،ْ اکرم خان درانی و دیگر کے جوابات حکومت 200 یونٹس تک ماہانہ بجلی استعمال کرنے والوں کو سبسڈی دے رہی ہے ،ْ عابد شیر علی کا جواب

جمعرات 9 مارچ 2017 23:18

اسلام آباد میں ایک ڈرگ کورٹ قائم ہے‘ ڈرگ کورٹ کے چیئرمین کا تقرر جلد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2017ء) سینٹ کو بتایاگیا ہے کہ اسلام آباد میں ایک ڈرگ کورٹ قائم ہے‘ ڈرگ کورٹ کے چیئرمین کا تقرر جلد ہو جائے گا ،ْداسو ہائیڈرل پاور پراجیکٹ پر تیز رفتاری سے کام چل رہا ہے۔ جمعرات کو وقفہ سوالات کے دور ان وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ پٹرول پمپوں پر پٹرول کا معیار چیک کرنے کے لئے طریقہ کار اور کوالٹی میں ناکامی کی صورت میں تادیبی کارروائی کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو بھی ہدایت کی جاتی ہے کہ موبائل کوالٹی وین کے ذریعے پٹرول پمپوں پر خود مانیٹرنگ کریں۔وفاقی وزیر ہائوسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی نے بتایا کہ ان فلیٹس پر اسلام آباد پولیس اور سی ڈی اے کے ملازمین نے قبضہ کرکے عدالت سے حکم امتناعی بھی حاصل کرلیا۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے وزیراعظم کے احکامات ایک ماہ میں حاصل کرے بصورت دیگر سٹیٹ آفس اسلام آباد کو ان فلیٹوں کا قبضہ دیا جاسکتا ہے۔

وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ پچھلے تین سال کے دوران او جی ڈی سی ایل میں بدعنوانی اور بے ضابطگی کے جو بھی کیسز سامنے آئے، انہیں ایف آئی اے اور نیب کے حوالے کیا گیا ہے۔ ہائیڈرو کاربن ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ میں خوردبرد کا ایک کیس سامنے آیا ہے جبکہ سوئی سدرن گیس کمپنی میں بدعنوانی میں ملوث افسران اور اہلکاروں کے خلاف انضباطی کارروائی کی گئی ہے۔

وفاقی وزیر ہائوسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی نے بتایا کہ ٹھلیاں انٹرچینج کے قریب ہائوسنگ فائونڈیشن نے زمین کا معاہدہ 2016ء میں کیا گیا اور وفاقی کابینہ کی منظور شدہ پالیسی کے تحت زمین حاصل کی گئی۔ بھارہ کہو ہائوسنگ سکیم کے لئے 2009ء میں 3153 کنال 7 مرلہ زمین حاصل کی گئی جس کی قیمت فی کنال ساڑھے 9 لاکھ روپے تھی۔ وزارت پٹرولیم کی طرف سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے اس عرصے میں 436 افسران بھرتی کئے۔

پی ایس او کو مالی سال 2015-16ء کے لئے دس ارب 30 کروڑ روپے کی بعد از ٹیکس آمدنی حاصل ہوئی جوکہ 2014-15ء کے مقابلے میں 48 فیصد زائد ہے۔وزیر قانون زاہد حامد نے بتایا کہ اس عدالت میں دس مقدمات زیر سماعت ہیں، ایک کیس کا فیصلہ ہو چکا ہے جبکہ ابھی 9 مقدمات زیر التواء ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ درگ کورٹ کا چیئرمین ایسا شخص ہو سکتا ہے جو ہائیکورٹ کا جج بننے کی صلاحیت رکھتا ہو۔

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے بتایا کہ داسو ہائیڈرل پاور پراجیکٹ پر بعض وجوہات کی بناء پر تاخیر ہوگئی تھی‘ اب اس پر تیز رفتاری سے کام چل رہا ہے۔ توقع ہے کہ جون 2017ء کے آخر تک کام کا آغاز ہو جائے گا۔ انہوں نے بتایاکہ ڈیم کی مذکورہ اراضی پر کچھ مقامی گروہوں نے غیر قانونی تعمیرات شروع کردی تھیں‘ جرگے اور لینڈ ریونیو کے ساتھ مل کر اراضی کے حصول کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

مذکورہ منصوبے کے لئے عالمی بنک کی طرف سے 588.40 ملین ڈالرز میں سے اب تک 99.483 ملین ڈالر کی رقم موصول ہو چکی ہے۔اجلاس کے دور ان سینیٹر طاہر حسین مشہدی اور سراج الحق کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا کہ یہ معاملہ وزارت کے نوٹس میں آیا تھا‘ کے الیکٹرک وزارت پانی و بجلی کے ماتحت نہیں ہے‘ یہ معاملہ نیپرا کو بھجوایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت 200 یونٹس سے کم بھی استعمال کرنے والے صارفین کو سبسڈی دے رہی ہے۔ کئی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے لاسز بہت زیادہ ہیں۔ نیپرا کے خلاف یہ کمپنیاں عدالت میں چلی گئی ہیں، طے شدہ ٹیرف سے زیادہ کہیں بل وصول نہیں کئے جاتے۔ دو ہائیکورٹس کے فیصلے آچکے ہیں کہ نیپرا وزارت پانی و بجلی کے ماتحت نہیں اس لئے یہ معاملہ کابینہ ڈویژن کو بھجوایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی میٹرز کا ایک ریٹ مقرر ہے اگر کوئی اضافی رقم وصول کی جاتی ہے تو اس پر ایکشن لیا جائے گا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیر مملکت یقین دہانی کرائیں کہ جلنے والے ٹرانسفارمرز کی مرمت کی رقم متعلقہ کمپنی برداشت کرے گی۔ صارفین سے اس کی رقم نہیں لی جائے گی۔ عابد شیر علی نے کہا کہ جلنے والے ٹرانسفارمرز کی مرمت کی رقم صارفین سے لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔