بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس

جمعرات 9 مارچ 2017 23:18

بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس
راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مارچ2017ء) کور کمانڈرز کانفرنس نے مادر وطن کے دفاع اور سلامتی کیلئے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے پرعزم عوام اور بہادر سیکورٹی فورسز کی قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی۔ 200 ویں کور کمانڈر کانفرنس جمعرات کو یہاں جنرل ہیڈکوارٹرز میں بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت ہوئی جس میں جیو سٹرٹیجک اور سیکورٹی صورتحال بالخصوص داخلی سلامتی، پاک افغان سرحد کی صورتحال، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری کے اطراف بھارتی سیز فائر کی خلاف ورزیوں کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بری فوج کے سربراہ نے شرکاء کو اپنے متحدہ عرب امارات اور قطر کے دوروں سے آگاہ کیا جو مثبت پیشرفت کیلئے کامیاب رہے۔

(جاری ہے)

کور کمانڈر کانفرنس نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے مؤثر رسپانس اور لاہور میں پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں سیکورٹی انتظامات پر پولیس، انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں سمیت سیکورٹی فورسز کی کارکردگی کی تعریف کی۔

کانفرنس نے آپریشن ردالفساد کا تفصیل سے جائزہ لیا۔ بری فوج کے سربراہ نے کہا کہ ردالفساد دہشت گردوں اور دہشت گردی کے خلاف ایک جامع آپریشن ہے اور یہ کسی خاص نسل، فرقہ یا گروپ کے خلاف نہیں۔ کور کمانڈر کانفرنس نے جاری آپریشنز میں پاکستان ایئر فورس اور پاکستان نیوی کی شرکت اور مدد کی بھی تعریف کی۔ نیشنل ایکشن پلان پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

کور کمانڈر کانفرنس نے کہا کہ ملک میں پائیدار امن و استحکام کے حصول کیلئے آپریشن ردالفساد کے ذریعے نیشنل ایکشن پلان پر متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی جانب سے تیزی سے عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ بری فوج کے سربراہ نے شرکاء کو سرکاری حکام کے ساتھ گذشتہ سیکورٹی کانفرنس کے دوران بات چیت کے متعلق بھی آگاہ کیا جس میں پاک افغان سرحد پر مرحلہ وار باڑ لگانا، افغان پناہ گزینوں کی واپسی، جوڈیشل پولیس، مدرسہ/تعلیمی اداروں کی اصلاحات اور فوجی عدالتوں کی جانب سے دہشت گردوں کو سزائے موت کا دوبارہ آغاز شامل ہے۔

کانفرنس نے فوجی عدالتوں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم کہا کہ فوجی عدالتوں کی بحالی کا فیصلہ حکومت کے پاس ہے۔ کانفرنس میں ڈان لیک کے معاملہ کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور چھٹی مردم و خانہ شماری کے انعقاد میں فوج کے تعاون کا جائزہ لیا۔ بری فوج کے سربراہ نے کہا کہ فوج اس ذمہ داری کو ایک قومی خدمت کے طور پر سرانجام دے گی۔ کور کمانڈر کانفرنس نے کہا کہ دشمن ایجنسیاں پاکستان کی سیکورٹی اور ترقی کی کامیابیوں بالخصوص چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کر رہی ہیں تاہم مکمل قومی اپروچ کے ساتھ ان کے عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔