امریکی حکومت پاکستان کے فعال چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری شعبے میں پندرہ ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کر رہی ہے، یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک کا بیان

جمعرات 9 مارچ 2017 20:16

امریکی حکومت پاکستان کے فعال چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری شعبے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مارچ2017ء) یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے کہا ہے کہ امریکی حکومت تین نجی فنڈز کے اشتراک سے پاکستان کے فعال چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری شعبے میں لگ بھگ ساڑھے پندرہ ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔یو ایس ایڈ کے پروگرام پاکستان پرائیوٹ انویسٹمنٹ انیشیٹو (پی پی آئی آ ئی) کے تحت معاشی نمو میں تیزی آئے گی اوریہ سرمایہ کاروں کے لئے منافع بخش ثابت ہوں گے۔

یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ پی پی آئی آ ئی کے تحت قائم کردہ تمام تینوں نجی ایکویٹی فنڈز سرمایہ کاری کررہے ہیں۔پی پی آئی آ ئی ابراج پاکستان فنڈ، پاکستان کیٹالسٹ فنڈ اور بولترو گروتھ فنڈ پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

پیشہ ورانہ انداز میں چلائے جانے والے یہ تینوں سرمایہ کاری فنڈز پاکستان کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو ایکویٹی سرمایہ فراہم کرتے ہیں۔

یو ایس ایڈ پروگرام نے ہر فنڈ کے لئے دو ارب انچاس کروڑ روپے فراہم کئے ہیں جو مجموعی طور پرساڑھے سات ارب روپے کی رقم بنتی ہے جبکہ تینوں فنڈز میں سے ہر ایک نے یو ایس ایڈ کی فراہم کردہ رقم کے مساوی یا اس سے زیادہ حصہ ڈالا ہے۔ یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے کہا کہ پی پی آئی آ ئی ڈیزائن چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری شعبے کی معاونت کے لئے مقامی سرمایہ کاری فنڈز کے ساتھ اپنی نوعیت کی ایک منفرد شراکت ہے۔

تینوں شراکتی سرما یہ کاری کمپنیوں کے مہیا کردہ فنڈز کے ساتھ پی پی آئی آ ئی کے تحت چھوٹے اور در میانے درجے کے منتخب کردہ کاروباری اداروں کے لئے ایکویٹی فنانسنگ کی مد میں ساڑھے پندرہ ارب روپے سے زائد کی رقم دستیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نجی ایکویٹی کمپنیوں کی پاکستان میں دلچسپی اور یہاں سرمایہ کاری کی قدر کا اندازہ ہوتا ہے۔ پاکستان کیٹالسٹ فنڈ کے سی ای او اسد شفقت نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کا کاروباری شعبہ پاکستان میں مجموعی ملکی پیداوار میں اضافے اور روزگار کی فراہمی کے لئے ایک بہترین انجن کا کردار ادا کرسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :