سندھ اسمبلی ،ڈپٹی اسپیکر کے رویے پر اپوزیشن کا احتجاج ،ایوان سے واک آؤٹ

قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار االحسن نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑ کر اسپیکر کی نشست کی جانب پھینک دی بات نہ سنی گئی تو وہ آئندہ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوں گے، ایوان کی کارروائی سندھ اسمبلی کی سیڑھیوں پر چلائی جائے گی،اپوزیشن سپیکر کو اسمبلی قواعد کے تحت یہ اختیار حاصل ہے وہ اپنے چیمبر میں یا ایوان کے اندر کسی بھی تحریک یا قرار داد کو رد کر دے،ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا

جمعرات 9 مارچ 2017 17:02

سندھ اسمبلی ،ڈپٹی اسپیکر کے رویے پر اپوزیشن کا احتجاج ،ایوان سے واک ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2017ء) سندھ اسمبلی میں جمعرات کو اپوزیشن کے ارکان ڈپٹی اسپیکر کے رویہ پرشدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے ۔قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار االحسن نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑ کر اسپیکر کی نشست کی جانب پھینک دی۔ اپوزیشن نے دھمکی دی ہے کہ اگر ایوان میں ان کی بات نہ سنی گئی تو وہ آئندہ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوں گے اور ایوان کی کارروائی سندھ اسمبلی کی سیڑھیوں پر چلائی جائے گی ۔

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کا آغاز اس وقت ہوا ، جب ایم کیو ایم کے رکن صابر حسین قائم خانی سیکرٹری بلدیات کے خلاف پیش کردہ اپنی ایک تحریک استحقاق اسپیکر کی جانب سے اپنے چیمبر میں مسترد کیے جانے کے معاملے پر کچھ کہنا چاہتے تھے لیکن ڈپٹی اسپیکر نے ان کی بات پر توجہ نہیں دی اور ان کا مائیک نہیں کھولا گیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ یہ بڑی افسوس ناک بات ہے کہ کچھ عرصہ سے ایوان میں اپوزیشن کا کوئی بزنس نہیں آ رہا ہے ۔ ہم یہاں حکومت کا بزنس سننے کے لیے نہیں آتے ۔ اگر ہماری بات نہ سنی گئی تو ہم ایوان میں اور اسپیکر کے چیمبر کے باہر بھی احتجاج کریں گے۔ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا کہ اسپیکر کو اسمبلی قواعد کے تحت یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنے چیمبر میں یا ایوان کے اندر کسی بھی تحریک یا قرار داد کو رد کر دے ۔

سید سردار احمد نے کہا کہ متعلقہ ممبر کو ایوان میں سنے بغیر اس کی کوئی تحریک کو مسترد کرنا مناسب بات نہیں ۔ ایم کیو ایم رکن محمد حسین نے کہا کہ اسمبلی کے کچھ قواعد ایسے ہیں ، جن سے ڈکٹیٹر شپ کی جھلک نظر آتی ہے ۔ قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے ڈپٹی اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کہیں تو میں آپ کے رویہ کے خلاف سپریم کورٹ چلے جائیں ۔

ہم آپ کے آمرانہ رویہ کو قبول نہیں کریں گے ۔ آپ کا رویہ تمام اپوزیشن ارکان کے ساتھ امتیازی اور نامناسب ہے ۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے رکن فیصل علی سبزواری کا کہنا تھا کہ آپ بڑے نرم لہجے میں اسمبلی کے جن قواعد کا حوالہ دے رہی ہیں ۔ آپ کے عمل اور فیصلوں میں وہ نرمی نظر آنی چاہئے ۔ آپ کو یہ تو فکر ہے کہ شام کو ٹی وی چینل کے ٹاک شوز میں لوگ سندھ اسمبلی کی کارروائی کا تمسخر اڑائیں گے لیکن یہ فکر نہیں ہے کہ آج سندھ اسمبلی میں جو کچھ ہو رہا ہے ، کل کا مورخ اس صورت حال کو یاد کرکے رائے گا ۔

اس موقع پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی کے قواعد کے تحت اسپیکر کو کچھ صوابدیدی اختیارات حاصل ہیں اور اسپیکر کی جانب سے اگر کسی ممبر کی کوئی تحریک رد کی جاتی ہے تو اسمبلی سیکرٹریٹ متعلقہ ممبر کو خط کے ذریعہ وجوہات کے بارے میں آگاہ کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ ایوان میں اپوزیشن کی بات نہیں سنی جاتی پرائیویٹ ممبرز ڈے کے موقع پر اپوزیشن کی کئی قرار دادیں منظور کی گئی ہیں اور ایوان نے ان کے پرائیویٹ بل بھی منظور کیے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر کے صوابدیدی اختیارات آئین کے خلاف نہیں ۔ ایم کیو ایم کے سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ یہ اختیار برسہا برس سے موجود ہیں لیکن کسی اسپیکر نے کبھی استعمال نہیں کیے ۔ قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہمارے ساتھی کی تحریک استحقاق گورنر یا وزیر اعلیٰ کے خلاف نہیں تھی بلکہ سیکرٹری بلدیات کے خلاف تھی ، جس نے ایک اپوزیشن رکن کی بے عزتی کی ۔

ایم کیو ایم کے محمد حسین نے ڈپٹی اسپیکر سے کہا کہ اگر آپ ہمارے بزنس کو نہیں لیں گی تو اور ہماری تحاریک چیمبر میں مسترد کی جاتی رہیں تو پھر ہم اسمبلی کی کارروائی مجبوراً باہر سیڑھیوں پر چلائیں گے اور ہمیں اسپیکر کا رویہ اس بات پر مجبور کر رہا ہے کہ ہم ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیں ۔ شہلا رضا نے کہا کہ یہ بڑی حیرت انگیز بات ہے کہ اسپیکر کی رولنگ پر سوال اٹھایا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میرے لیے قواعد کے مطابق یہ ممکن نہیں کہ وہ اسپیکر کی رولنگ کو اوور رول کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ اپنے ہی بنائے ہوئے قواعد کو عدلیہ کے پاس بھیجیں گے تو پارلیمنٹ کس طرح بااختیار ہو گی ۔ اس موقع پر فیصل علی سبزواری نے کہا کہ جہاں جعلی پولیس مقابلے ہو رہے ہوں اور ہمارے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہو ، وہاں ہم صدائے احتجاج ضرور بلند کریں گے ۔

بے شک آپ ہماری رکنیت معطل کر دیں ۔ اس موقع پر خواجہ اظہار الحسن نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑ کر ڈپٹی کے ڈائس کی جانب پھینک دی ۔اس موقع پر ایم کیو ایم اور اپوزیشن کے دیگر ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے واک کرکے باہر چلے گئے ۔ ہنگامہ آرائی کے دوران ایوان میں سندھ لائیو اسٹاک گریڈنگ بل 2016 سے متعلق مجلس قائمہ کی رپورٹ پیش کی گئی ، جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے فوری طور پر ایوان کی کارروائی جمعہ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دی ۔