ماہی پروری کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دے کر ایکسپورٹ بڑھائی جائیگی، سینئر نائب صدر ایوان صنعت و تجارت سکھر

بدھ 8 مارچ 2017 22:41

سکھر۔ 8مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2017ء) ایوانِ صنعت و تجارت سکھر کے سینئر نائب صدر محمد رضوان الحق ملک نے کہا ہے کہ سکھر ریجن میں ماہی پروری کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دے کر ایکسپورٹ بڑھائی جائیگی ۔ مقامی فش فارم اور دریا سے حاصل کی گئی مختلف اقسام کی مچھلی سکھر مچھلی منڈی سے پاکستان بھر اور ملحقہ ملکوں میں سپلائی کی جا رہی ہے غیر روایتی صنعت کا درجہ دے کر اور درکار ضروری سہولیات سے سکھر ریجن میں پیدا ہونے والی مچھلی بڑے پیمانے پر ایکسپورٹ کی جا سکتی ہے ۔

جس سے قیمتی زرِ مبادلہ حاصل ہوگا اور صنعت کا درجہ ملنے کے بعد مچھلی کی افزائش اور پراسیسنگ سے متعلق روز گار کے نئے مواقع حاصل ہونگے ۔ جاری کردہ اعلامیہ کیمطابق ان خیالات کا اظہارانہوں نے سکھر فش آکشن مارکیٹ ایسوسی ایشن کے ذمہ داران قربان علی میرانی، محمد حسین میرانی، الہٰی بخش میمن، مقبول احمد سیال سے ایوان میں ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

قربان علی میرانی اور مقبول احمد سیال نے مچھلی کی حالیہ ایکسپورٹ سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال سکھر سے افغانستان مچھلی برآمد کی جا رہی ہے تکنیکی سہولیات حاصل ہونے سے ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا ۔ محمد رضوان الحق ملک نے متعلقہ وفاقی اور صوبائی اداروں سے درکار رہنمائی اور سہولت کاحصول ممکن بنانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایوان تاجر برادری با الخصوص فش مارکیٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گا اور ماہی پروری ، مچھلی کی پراسیسنگ اور ٹرانسپورٹیشن میں جدید رُجحانات کے تحت سہولیات اور ضروری معلومات کے حصول میں فش مارکیٹ کے تاجروں کے شانہ بشانہ ہوگا۔

اس سلسلے میں مشترکہ پاک افغان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے تعاون حاصل کیا جائیگا۔اس موقع پررُکنِ ایوان محمد اسلام مغل، ٹھُل سے دلیپ کمار، خیرپور سے لطف اللہ شیخ ، اعجاز احمد شیخ اور سیکریٹری اسرار بھٹی بھی موجود تھے۔