چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا گیا،تصدیق کے بعد رہا

بدھ 8 مارچ 2017 23:11

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا ..
لاہور۔8 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2017ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ کی عدالت سے سیکیورٹی اہلکاروں نے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا۔ہائیکورٹ بار کی جانب سے مشکوک شخص کی بطور وکیل شناخت کے بعد اسے رہا کر دیا گیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے وکیل کے یونیفارم میں ملبوس رضوان گل نامی کمرہ عدالت سے اس وقت حراست میں لیا ۔

جب وہ سیٹ پر بیٹھا مشکوک حرکات کرتا ہوا یکدم اٹھ کر روسٹرم کی طرف بڑھنے لگا ۔

(جاری ہے)

سیکیورٹی اہلکاروں نے مشکوک شخص سے اس کی شاخت پوچھی تو وہ تسلی بخش جواب نہیں دے سکا۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے جب اس کی تلاشی لی تو وہ اللہ بڑا ہے کہ الفاظ دہراتا رہا۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے چھان بین اور تحقیقات کے لیے سیکورٹی روم منتقل کر دیا ہے۔ہائیکورٹ کے سیکیورٹی سٹاف کے مطابق مذکورہ شخص خود کو وکیل ظاہر کر رہا تھا تاہم اس کا ذہنی توازن درست معلوم نہیں ہوتا تھا۔ جس پر ہائیکورٹ بار سے اس کی تصدیق کروائی گئی ۔ ہائیکورٹ بار کے مطابق حراست میں لیا جانے والے شخص کا نام رضوان گل ہے اور وہ پتوکی بار کا ممبر اور وکیل ہے ۔ تصدیق کے بعد اسے رہا کر دیا گیا۔