چمن بارڈر کی بندش سے دونوں اطراف کے عوام غریب پرور محنت کش اور تجارت پیشہ متاثر ہوگا ‘اس بے روزگاری کے علاقے میں منفی اثرات مرتب ہوں گے ‘ جنگ سے تباہ حال پٹی معاشی سر گرمیاں نہ ہونے کی وجہ سے عزت کی یکسر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں اصغر خان اچکزئی ‘اسد خان‘گل باران افغان و دیگر کا شمولیتی تقریب سے خطاب

بدھ 8 مارچ 2017 23:08

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 مارچ2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ چمن بارڈر کی بندش سے دونوں اطراف کے عوام غریب پرور محنت کش اور تجارت پیشہ متاثر ہوگا اور اس بے روزگاری کے علاقے میں منفی اثرات مرتب ہوں گے ، جنگ سے تباہ حال پٹی معاشی سر گرمیاں نہ ہونے کی وجہ سے عزت کی یکسر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لہذا پاک افغان بارڈر کی بندش کو مذاکرات اور باہمی اعتماد کے ذریعے معمول کی سطح پر لا کر معاشی سرگرمیاں بحال کی جائیں ، پشتونوں پر پنجاب ، سندھ حتیٰ کہ اپنے صوبے میں بھی روزگار کے دروازے بند اور انہیں امتیازی سلوک ، تشدد ، تھانوں ، جیلوں میں بلا جواز پابند سلاسل کرنا انتہائی خطرناک صورتحال کی عکاسی کرتی ہے ۔

عوامی نیشنل پارٹی ایک ذمہ دارقومی سیاسی جمہوری جماعت کی حیثیت سے اس ناروا طرز عمل کے خلاف 10 مارچ کو پارٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ میں شٹرڈائون ہڑتال اور باقی تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے ، فکر باچاخان میں پشتون اولس کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ، ضلعی صدر اسد خان ، تحصیل صدر گل باران افغان ، بابو رزاق ، حاجی علی محمد آکا ، عبدالعزیز خان ، عبدالخالق حقمل ، شاہجہان ، پشتون یار نے چمن کلی محمود آباد میں شمولیتی تقریب سے خطاب کے دوران کیا ۔

اس موقع پر عبدالعزیز خان ، حاجی علی محمد آکا ، تور خان ، پشتون یار ، نصیب اللہ کی قیادت میں 60 افراد نے پشتونخوا میپ سے مستعفی ہو کر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔ اصغر خان اچکزئی نے نئے شامل ہونے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ حکمران طبقے نے پشتون وطن کو گوادر کاشغر مغربی روٹ پر یکسر نظر انداز کرکے انتہاء پسندی ، دہشت گردی کے شکار کو مزید تباہی و بربادی کے دہانے پہنچادیا گیا ۔

انہوں نے کہاکہ نادرا نے لاکھوں پشتونوں کو شناختی کارڈ سے محروم رکھ کر اذیت میں مبتلا کردیا گیا اور انتظامیہ شناختی کارڈ طلبی کے بہانے انہیں تھانوں ، جیلوں میں بند کرکے تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں ۔ دہشت گردی کے مراکز کہاں واقع ہے ۔ دہشت گردی کو سپورٹ کون کررہا ہے یہ اب راز نہیں رہا لہذا اس سلسلے میں داڑھی ، پگڑی اور زبان کی بنیاد پر معاندانہ طرز عمل پنجاب ، سندھ اور حتیٰ کہ کوئٹہ اور اطراف میں کسی صورت قابل قبول نہیں ۔ پشتون ایک مہذب ، سیال ، محبت ، مہمان نواز ، رواداری کے قائل قوم ہیں اور دہشت گردی کو پشتون قوم سے جوڑنا ایک گہری سازش ہے جن کی مذمت کرتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :