صوبائی فنانس کمیشن فارمولا / ایوارڈ کا اعلان جتنا جلد ممکن ہوسکے کیا جائے ، میئر کراچی وسیم اختر

بدھ 8 مارچ 2017 23:06

صوبائی فنانس کمیشن فارمولا / ایوارڈ کا اعلان جتنا جلد ممکن ہوسکے کیا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ صوبائی فنانس کمیشن فارمولا / ایوارڈ کا اعلان جتنا جلد ممکن ہوسکے کیا جائے تاکہ صوبے کی تمام لوکل کونسلوں بشمول کے ایم سی کو منصفانہ بنیادوں پر فنڈز جاری کئے جاسکیں۔ حکومت سندھ PFC ایوارڈ پر حتمی کارروائی ہونے تک تنخواہوں کی ادائیگی اور شہریوں کو بنیادی بلدیاتی خدمات کی فراہمی کے لئے صوبے کی تمام لوکل کونسلوں کو اضافی فنڈز فراہم کرے۔

منسٹرفنانس، چیئرمین صوبائی فنانس کمیشن سندھ کے نام ایک خط میں میئر کراچی نے کہا کہ PFC کے تحت حکومت اور لوکل کونسلوں کے درمیان تقسیم ہونے والی رقم ،پراونشل کنسولیڈیٹڈ فنڈPCF کا ایک فیکٹر / پروسیڈ ہونی چاہئے اور اس میں سے پراونشل قابل تخصیص رقم (PAA) جو پراونشل کمیشن ایوارڈ کہلائے نکلنی چاہیے ،چنانچہ حکومت سندھ سب سے پہلے (ایس ایل جی اے 2013 ء سیکشن 113 کے تحت( واضح طور پر PRA اور PFC /لوکل کونسلز میں PFC کمیشن کے ذریعے رقم کا اعلان کرے جو PFC ایوارڈ کی بنیاد ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ PFC کمیشن کی طرف سے PRA اور PFC / لوکل کونسل کے درمیان شیئر کا فیصلہ کیا جائے جس کے لیے حکومت سندھ فوری طور پر PFC کمیشن بلائے تاکہ PFC کے حوالے سے تجاویز اور لوکل کونسلز کا شیئر طے کیا جاسکے اور جب PFC کے شیئر اور لوکل کونسلوں کے شیئر کا فیصلہ ہوجائے تو حکومت سندھ کو مجموعی صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام / بجٹ میں سے خیبرپختونخواہ میں PFC کی طرز پرعمل کرتے ہوئے کراچی شہر کو اس کی آبادی اور رقبے کے لحاظ سے اور اس حقیقت کے پیش نظر اس کے حصے کا تعین کیا جائے کہ یہ شہر وفاقی اور صوبائی ٹیکسز میں سب سے بڑا حصہ دار ہے اورصوبائی سطح پر جمع ہونے والے ٹیکسوں میں 80 فیصد اس کا حصہ ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ PFC ایوارڈ کا اعلان / تجویز کرنے سے قبلPFC کمیشن کونسل کی کارکردگی سمیت آبادی پسماندگی اور ضروریات کے اصولوں کو پیش نظر رکھے 1999 کے بعد سے مردم شماری نہیں کی گئی لہٰذا PFC کمیشن آبادی کے متعلق اندازہ ہی قائم کرسکتا ہے جو غلط بھی ہوسکتا ہے بالکل اسی طرح پسماندگی ، کونسل کی ضروریات اور کونسل کی کارکردگی جیسے معاملات کے متعلق بھی صحیح اندازہ مشکل ہے، میئر کراچی نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پراونشل کنسولیڈیٹڈ فنڈ (PCF) کی رقم میں سے حکومت اور کونسلوں کے درمیان PFC ایوارڈ کا معاملہ فوری طور پر طے کردیا جائے اور اسی طرح سندھ کی کونسلوں میں متناسب طور پر تقسیم ہونے والے فنڈز کی ادائیگی میں یہ امر ملحوظ خاطر رکھا جائے کہ ان کے ذریعے تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی ممکن ہوسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ PFC کمیشن کو ایک حقیقی نمائندہ ادارہ بناتے ہوئے PFC کمیشن کی ازسرنو تشکیل کی جائے جس میں نصف ارکان حکومت کی طرف سے نامزد کردہ ہوں جبکہ بقایا نصف ارکان حزب اختلاف منتخب کرے جیسا کہ خیبرپختونخواہ PFC کمیشن میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ اضافی گرانٹ ان ایڈ فراہم کرے / یا موجودہ مالیاتی شیئر (OZT 132.686 روپے اور گرانٹ ان ایڈ 300 ملین روپے کل 432.686 ملین روپے )میں ہی اضافی طور پر OZT شیئر کو مزید 500 ملین ماہانہ تک بڑھایا جائے اور مجموعی KMCوصولیوں کو 932.686ملین روپے ماہانہ تک لایا جائے تاکہ کے ایم سی شفاف اور درست PFC ایوارڈ کا اعلان ہونے تک شہریوں کو بنیادی خدمات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھ سکے۔

متعلقہ عنوان :