پاکستان کو پرامن بنانے،سیاسی و معاشی بحران سے نکالنے کیلئے قائد اعظمؒ کے اصولوں کے مطابق چلانا ہوگا، رسول بخش پلیجو

سی پیک پاکستان کی ترقی کا منصوبہ ہے ہم اس کیخلاف نہیں ہیں،امریکہ کے ایجنٹ اس منصوبے کو ناکام بنانا چاہتے ہیں پیپلز پارٹی کی حکومت لوٹ مار کے بجائے کچھ نہیں کر رہی ہے، سندھ بچائو لانگ مارچ کے اختتام پر جلسے سے خطاب

بدھ 8 مارچ 2017 23:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2017ء) عوامی تحریک کے سر براہ رسول بخش پلیجو نے کہا ہے کہ پاکستان کو پرامن بنانے،سیاسی و معاشی بحران سے نکالنے کیلیے قائد اعظم کے اصولوں کے مطابق چلانا ہوگا،سی پیک پاکستان کی ترقی کا منصوبہ ہے ہم اس کے خلاف نہیں ہیں،امریکہ کے ایجنٹ اس منصوبے کو ناکام بنانا چاہتے ہیں،پیپلز پارٹی کی حکومت لوٹ مار کے بجائے کچھ نہیں کر رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو زیب النسا اسٹر یٹ صدر میں سندھ بچائو لانگ مارچ کے اختتام پر منعقدہ جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔سندھ بچا لانگ مارچ 5 فروری کو اسلام کوٹ سے شروع ہوکر بدھ کو کراچی میں ختم ہوا ۔جس میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔سندھ بچالانگ مارچ کے باعث اطرف کی سٹرکوں پر ٹریفک بھی شدید جام ہوگیا تھا، لانگ مارچ کے شرکا کراچی پریس کلب جانا چاہتے تھے تاہم دفعہ 144 کے باعث زیب النسا اسٹریٹ تک ہی محدود رہے۔

(جاری ہے)

لانگ مارچ سے عوامی تحریک کے صدر غلام نبی کھوسو،سجاد احمد چانڈیو اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ رسول بخش پلیجو نے کہا کہ ملک کو مذہب کے نام پر تباہ کیا جارہا ہے۔ہم اس ملک کو قائد اعظم کے اصولوں کے مطابق چلانا چاہتے ہیں ،انھوں نے کہا کہ ہمارے حکمران ہمیں بے و قوف بنانا رہے ہیں۔سندھ میں گورانو ڈیم کی تعیمر درست جگہ پر نہیں کی جارہی ہے ،ہم ڈیم کے بھی خلاف نہیں ہیں لیکن مقام تبدیل کیا جائے ،انھوں نے کہا کہ سندھ میں بر سر اقتدار جماعت پیپلز پارٹی کو سندھ سے کوئی سرو کار نہیں ہے وہ چاہتی ہے جہاں جو بس لوٹ مار کرتے جا،رسول بخش پلیجو نے کہا کہ ہم سی پیک منصوبے کے خلاف نہیں ہیں یہ منصوبہ پاکستان کی ترقی اور بقا کا منصوبہ ہے اس کو ہر حال میں مکمل ہونا چاہیے لیکن امریکہ کے ایجینٹ اس منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے،انھوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام کو اپنے پاں پر کھڑا ہونا ہوگا اور اپنے حقوق کیلیے لڑنا ہوگا۔

پاکستان تب ہی پر امن ملک بننے گا جب اس کوقائد اعظم محمد علی جناح کے اصولوں کے مطابق چلایا جائے گا۔غلام نبی کھوسو نے کہا کہ ہم پاکستان کو جناح کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں،ملک میں مظلوموں کو ان کا حق نہیں دیا جا رہا ہے۔اس وقت بھی غیر اعلانیہ طور پر ون یونٹ قائم ہے۔سندھیوں کو فیڈریشن میں کوئی حق نہیں دیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ ملک کو سنگین سیاسی و معاشی ،حکومتی بحران نجات کیلیے فوری اقدام کی ضرورت ہے۔

ملک کو حقیقی فیڈریشن کے اصولوں کے مطابق چلایا جائے۔وفاق میں شامل تمام قوموں اور صوبوں کو 1940 کی قرار داد کے مطابق حقوق اور اختیارات دیے جائیں،تمام ملکی اداروں کو آئین ،قانون اور حقیقی جمہوری نظام کے تحت چلایا جائے۔سامراج نواز پالیسوں کا خاتمہ کیا جائے۔عالمی برادری سے سیاسی و معاشی تعلقات برابر ی بنیادوں پر قائم کیے جائیں۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ملک کی ترقی کا اہم ترین منصوبہ ہے اس کوجلد مکمل کیا جائے اور اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔اس منصوبے کے تمام فیزز مکمل بروقت ہونے چاہیے لیکن موجودہ حکومت سی پیک منصوبے کو بھی ون یونٹ جیسے اصولوں کے مطابق چلانا چاہتی ہے جس سے صرف صوبہ پنجاب کو فائدہ ہوگا۔دوسرے صوبوں کو صرف جھانسہ دیا جا رہا ہے۔