آزادی اظہار کی آڑ میں شعائر اسلام کی توہین برداشت نہیں، حکومت گستاخ بلاگرز کیس میں عدالتی احکامات پر عمل درآمد یقینی بنائے، توہین رسالتؐ دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی ہے، گستاخ بلاگرزکیخلاف آپریشن ردّالفسادکے تحت کاروائی کی جائے، سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں

سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدثروت اعجازقادری کا بیان

بدھ 8 مارچ 2017 22:53

آزادی اظہار کی آڑ میں شعائر اسلام کی توہین برداشت نہیں، حکومت گستاخ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 مارچ2017ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدثروت اعجازقادری نے گستاخ بلاگرز کیس میںاسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سوشل میڈیاپر گستاخانہ مواد کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی بنانے، ذمہ داروں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے اور کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پرکرنے کے فیصلوں کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ ایسے فیصلوں سے قوم کا عدلیہ پراعتماد بحال ہو گا،آزادی اظہار کی آڑ میں شعائر اسلام کی توہین برداشت نہیںکرینگے، گستاخ بلاگرز پوری اُمت مسلمہ کے مجرم ہیں،حکومت عدالتی احکامات پر عمل درآمد یقینی بناتے ہوئے سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کیلئے فوری اقدامات کرے،وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کو عدالت میں طلب کرنابلاشبہ عدلیہ کا جرأتمندانہ اقدام ہے،وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کو آئین اورقانون کی بالادستی کیلئے عدالت میں پیش ہوناچاہئے تھا، عدالت میں پیش نہ ہوکر انہوں نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ شعائراسلام کی توہین انکے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتی ، جب حکمران خود کو عدالت سے بالاترسمجھیں گے تومعاشرے میں لاقانونیت پروان چڑھے گی اورلوگ اپنے فیصلے خود کرنے پر مجبور ہونگے،اپنے ایک بیان میںمحمدثروت اعجازقادری کاکہناتھاکہ سوشل میڈیا پرگستاخانہ موادکی روک تھام کیلئے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اورایف آئی اے کاسائبرکرائم ونگ اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں بری طرح ناکام ہوچکاہے جبکہ پی ٹی اے نے بھی اپنی آنکھیں بندکررکھی ہیں، توہین رسالتؐ دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی ہے،گستاخ بلاگرزکیخلاف آپریشن ردّالفسادکے تحت کاروائی کی جائے،مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے مگر اپنے نبی کریم ؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا،توہین رسالتؐ کے مجرموں کی سزائوں پر عمل درآمد نہ ہوناافسوسناک امرہے،عدلیہ کے فیصلوں کے بعد گستاخوں کو پھانسی پر چڑھانا حکومت کی ذمہ داری ہے جسے حکومت پورا نہیں کررہی ، سزا یافتہ شاتمانِ رسول کو سرعام پھانسیاں دی جائیں تاکہ آئندہ کسی کو گستاخی کرنے کی جرأت نہ ہو،نامو سِ رسالت ؐ کا تحفظ مسلمانوں کا اوّلین فریضہ ہے، حکومت قانون ناموس رسالت پر عمل در آمد کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

متعلقہ عنوان :