پبلک اکائونٹس کمیٹی موبائل فونزپر غیر قانونی کمرشل پیغامات رکوانے کیلئے پی ٹی اے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کرینگے

کمیٹی اراکین نے خورشید شاہ کو شکایات ملک میں وسیع پیمانے پر موبائل فونز پر غیر قانونی طور پر اشتہارات پرمبنی پیغامات کی ترسیل بارے شکایات اور نوٹس لینے کامطالبہ کیاتھا

بدھ 8 مارچ 2017 22:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 مارچ2017ء) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اراکین موبائل فونزپر غیر قانونی طور پر کاروباری مقاصد کے لئے آنے والے پیغامات رکوانے کے لئے پی ٹی اے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرینگے ۔ اس حوالے سے پی اے سی کے اراکین نے چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ کو شکایات کی تھیں کہ ملک میں وسیع پیمانے پر موبائل فونز پر غیر قانونی طور پر اشتہارات پرمبنی پیغامات کی ترسیل کا سلسلہ جاری ہے ۔

اس بات کا نوٹس لیا جائے کہ ان اشتہارات کے لئے صارفین کے موبائل فونز کے نمبرز کس طرح متعلقہ کمپنیوں کو ملے ۔اسی طرح موبائل فونز پر ایپس (APPS)کی بھرمار ہے ۔ یاد رہے کہ موبائل فونز پر آنے والے یہ تصویری اور تحریری پیغامات غیر معیاری ادویات کی تشہیر اور انتہائی بیہودہ مواد پر مبنی بھی ہوتے ہیں اور صارفین کو بغیر ان کی خواہش کے موبائل فونز پر تسلسل کے ساتھ یہ پیغامات موصول ہو رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین نے گزشتہ روزپی اے سی سیکرٹریٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام اراکین کو خط لکھیں کہ اس معاملے پر پی ٹی اے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا جائے اور پی ٹی اے سے بریفنگ کے دوران پوچھا جائے کہ موبائل فونز پر غیر قانونی پیغامات کی بھرمار کیوں ہے ۔ کمرشل مقاصد کے استعمال کے لئے صارفین کے نمبرز کس طرح متعلقہ کمپنیوں تک پہنچے اس بارے میں بھی ضرور پی ٹی اے سے پوچھا جائے اور ان معاملات کے سدباب کے لئے پی ٹی اے کی بریفنگ کی روشنی میں سدباب کی سفارشات سے آگاہ کیا جائے ۔

پی اے سی اراکین سائبر سیکیورٹی کے معاملات پر بھی پی ٹی اے ہیڈ کوارٹر میں بریفنگ لیں گے ۔ خیال رہے کہ ایک حالیہ امریکی رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ کے تمام پیغامات تک سی آئی اے کو رسائی حاصل ہے اور یہ پیغامات بھی محفوظ نہیں ہیں ۔ حفاظتی اقدامات کے لئے پی ٹی اے ہیڈ کوارٹر میں بریفنگ لی جائے گی ۔ سینیٹر مشاہد حسین سید ، ڈاکٹر عارف علوی اور دیگر اراکین پی ٹی اے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرینگے ۔ …(م د +اع)