پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں منعقد کرکے دہشتگردی کو شکست دیدی ، میچ سے پاکستان کو دنیا میں نئی شناخت ملی، بعض لوگوں کے تضحیک آمیز بیانات افسوسناک ہیں، پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے والے کھلاڑی ہمارے محسن اور ہیرو ہیں، پی ایس ایل کے معاملے پرعمران خان کی لائن لینتھ ٹھیک نہیں، وہ فیصلے قوم کی امنگوں کے بجائے اپنے مزاج کے مطابق کرتے ہیں، فوجی عدالتوںپر پوری قوم متفق ہے ، بہت جلد اتفاق رائے سے بل پاس ہوگا،فر انس سمیت دنیا کی کمپنیاں پاکستان میں گاڑیوں کے کارخانے لگا رہی ہیں

وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال کا پنجاب یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب و میڈیا سے گفتگو

بدھ 8 مارچ 2017 22:29

پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں منعقد کرکے دہشتگردی کو شکست دیدی ، میچ ..
لاہور۔8 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2017ء) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی،ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں منعقد کرکے دنیا کو بتا دیا کہ دہشتگردی کو شکست دیدی ہے ، اس میچ نے پاکستان کو دنیا میں نئی شناخت دی ہے اور اس کے عزم کو دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔ بعض لوگوں کے تضحیک آمیز بیانات افسوسناک ہیں، پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے والے کھلاڑی ہمارے محسن اور ہیرو ہیں۔

نسلی بنیاد پر نازیبا الفاظ کا استعمال افسوسناک ہے۔ عمران خان کو احساس ہونا چاہیے وہ خود بائولر تھے، پی ایس ایل کے معاملے پر ان کی لائن لینتھ ٹھیک نہیں وہ فیصلے اپنے مزاج کے مطابق کرتے ہیں ،ْ قوم کی امنگوں کے مطابق نہیں۔ اگر اس طرح کے فیصلے کرتے رہے تو 2018ء میں دوتہائی اکثریت دلانے میں ہماری مدد کریں گے، فوجی عدالتوںپر پوری قوم متفق ہے پاکستان کو غیر معمولی حالات کا سامنا ہے بہت جلد اتفاق رائے سے بل پاس ہوگا۔

(جاری ہے)

فر انس سمیت دنیا کی کمپنیاں پاکستان میں گاڑیوں کے کارخانے لگا رہی ہیں، یہ نظریہ نہیں بلکہ معیشیت کی صدی ہے، اکیسویں صدی میں ایک ہی نظریہ ہے وہ ہے معیشیت، جس ملک کی معیشیت مضبوط ہوگی وہاں نظریہ اور سرحدیں بھی محفوظ ہوں گی۔ دنیا کی جنگیں میدان کی بجائے آج کلاس رومز میں لڑی جا رہی ہیں اس لئے کتابی نہیں بلکہ انڈسٹری سے لنکڈ ریسرچ کی ضرورت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کے زیر اہتمام پاکستان سائنس اکیڈمی ، انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ پرموشن ، یو ایم ٹی و دیگر کے اشتراک سے الرازی ہال میں منعقدہ دوروزہ ’’انوینشن ٹو انوویشن سمٹ2017ء ‘‘کی افتتاحی تقریب میں شرکاء سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ظفر معین ناصر، ریکٹر یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی حسن صہیب مراد، چیئرمین پاکستان سائنس فائونڈیشن ڈاکٹر محمد اشرف،سی ای او آئی آر پی /ڈی جی یو ایم ٹی عابد ایچ کے شیروانی، لاہور چیمبر آف کامرس کے نائب صدر امجد رجوانہ، ڈائریکٹر پنجاب یونیورسٹی آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن پروفیسر ڈاکٹر طاہر جمیل، محققین، سائنسدان، فیکلٹی ممبران اور طلبائو طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ جو ممالک زیادہ انوویشنز کر رہے ہیںوہ زیادہ تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ اپنے خطاب میں احسن اقبا ل نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے جغرافیے کو پاور گیم کی بجائے اقتصادی تعاون کیلئے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میںدہشت گردی پاکستان کی پہچان تھی اس کے برعکس پاکستان اب ابھرتی ہوئی اقتصادی طاقت اور چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور میں مرکزی حیثیت اس کی پہچان بن گئی ہے، سی پیک کا حصہ بننے کیلئے کئی مغربی ممالک نے بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے جو ایک بہت بڑی تبدیلی ہے، اگلے بیس برسوں میں گوادر مثالی پورٹ سٹی ہونے کے ساتھ خطے میں تجارت کا مرکز بھی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام علاقوں اور طبقات سے مل کر ملک کو ترقی کی راہ پر ڈال کر دولت پیدا کرنے والا ملک بنانا ہے اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے جب ہم بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کر سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی پراڈکٹس اور سروسز کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈھالنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ہم صنعتوں و درسگاہوں کے مابین روابط بنائے بغیر بین الاقوامی مارکیٹوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری یونیورسٹیوں میں جاری تحقیق کا صنعتوں کے ساتھ تعلق ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار، معیار اور انووینشن تینوں آگے بڑھنے کے زینے ہیں،ہمیں اپنی معیاری اشیاء کی مارکیٹینگ کرنا چاہئے کیونکہ غیر معیاری اشیاء کا کوئی خریدار نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہبی رہنما ایجادات اور انوویشن کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں ناکام رہے ہیں، تین برس پہلے ملک میں 18، 18گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی لیکن آج ملک میں 18، 18گھنٹے بجلی میسر رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی گئی ہے جس کے باعث 2018ء میں مزید 10ہزار میگا واٹ اضافی بجلی سسٹم میں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کار ہم پر اعتماد کر رہے ہیں اور ملک میں آٹو موبائلز کی بڑی بین الاقوامی کمپنیاں اپنی فیکٹریاں لگا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اگلے دس برسوں میں 20ہزار پی ایچ ڈیز پیدا کرے گی جبکہ 10ہزار پی ایچ ڈیز امریکہ کی ٹاپ رینک یونیورسٹیوں سے یو ایس پاک نالج کاریڈور منصوبے کے تحت پیدا کئے جائیںگے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے نوجوانوں کو تعلیم اور مہارتوں سے آراستہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے طلبا و طالبات پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے روشن مستقبل پر یقین رکھتے ہوئے اپنے ذہنوں سے منفی سوچوں کو نکال پھینکیں۔ انہوں نے پاکستان سپر لیگ کے کامیاب انعقاد پر لاہوریوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک دن دہشت گردی کو مکمل شکست دینے میں کامیاب ہوں گے۔ بعد ازاں وفاقی وزیر پروفیسراحسن اقبال نے ٹیکنالوجیز سٹالز کا افتتاح کیا اور کئی ٹیکنالجوجیز کی کمرشلائزیشن میں دلچسپی کا اظہار کیا ۔