شہبازشریف کاپرجوش خطاب،انٹڑنیشنل معیارکی میٹروبس کوجنگلہ بس کہنےپرتنقید

پنجاب حکومت نے8برس کےدوران2لاکھ 20 ہزاراساتذہ میرٹ پربھرتی کیے،صدر،وزیراعظم یاوزیراعلیٰ بھی بھرتی کیلئےسفارش نہیں کرسکتا۔وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف خواتین کےعالمی دن کی تقریب سےخطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 8 مارچ 2017 17:33

شہبازشریف کاپرجوش خطاب،انٹڑنیشنل معیارکی میٹروبس کوجنگلہ بس کہنےپرتنقید
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08مارچ2017ء) : وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ایوان اقبال میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب کے دوران پرجوش انداز سے خطاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے انتہائی فکرانگیز انداز میں خواتین کے حقوق کی اہمیت، ان کی عظمت اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے حکومتی اقدامات کا ذکر کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس ضمن میں قرآن پاک کی تعلیمات اوراسوہ حسنہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام نے جتنے حقوق خواتین کو دےئے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔

وزیراعلیٰ نے امریکہ میں منعقدہ عالمی مقابلہ جیتنے والی دانش سکول حاصل پور کی3 طالبات کو سٹیج پر بلایا اور ان کی صلاحیتوں اور ذہانت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اصل پاکستان ہے۔ وزیراعلیٰ نے بچیوں کے ساتھ شفقت کا اظہار کیا اور کامیابی پر انہیں شاباش دی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے اپنی تقریر کے دوران پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے تعلیمی وظائف حاصل کرکے میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے والی لیڈی ڈاکٹر خدیجہ کو سٹیج پر بلایا اور اس سے گفتگو کی۔

اوکاڑہ کی رہائشی لیڈی ڈاکٹرخدیجہ نے کہا کہ میں آپ کا شکریہ ادا کرتی ہوں کیونکہ پیف نہ ہوتا تو میں لیڈی ڈاکٹر نہ بنتی، جس پر وزیراعلیٰ نے جذباتی انداز میں کہا کہ آپ قوم کی بیٹی ہیں اور یہ احسان نہیں بلکہ میرا فرض تھا اور یہ ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کو تعلیم اورصحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کرے۔ لیکن مجھ سمیت اشرافیہ جس نے اس ملک کی تقدیر کو بدلنا تھا، اس نے اپنی تقدیر تو بدل لی لیکن قوم کے ذہین اور ہونہار بچوں اور بچیو ں کی تقدیر نہیں بدلی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں یہاں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ صدر ممنون حسین، وزیراعظم محمد نوازشریف، عمران خان، گورنرز وزرائے اعلیٰ، وزراء، جج، جرنیل، تاجر، صنعتکار اور ملک کی دیگر اشرافیہ جس طرح اپنے بچوں کو تعلیم دلاتے ہیں، وہ اپنے آپ کو پابند کریں کہ قوم کے بیٹوں اور بیٹیوں کو بھی اسی طرح تعلیم دلائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے عام آدمی کی بین الاقوامی معیار کی سفری سہولت میٹرو بس کو جنگلہ بس کہنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان میٹرو بسوں پر استاد، ملازم، مزدور، محنت کش، بیوہ، طالب علم، نرسیں، ڈاکٹرز اور عام آدمی سفر کرتا ہے اور آپ اس کو جنگلہ بس کہیں جو افسوسناک ہے۔

عوام کی خدمت اس طرح نہیں ہوتی۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں میرٹ کی حکمرانی کو یقینی بنانے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 8 برس کے دوران 2 لاکھ 20 ہزار اساتذہ کو بغیر کسی سفارش کے میرٹ پر بھرتی کیا گیا ہے اور صدر، وزیراعظم یا وزیراعلیٰ بھی بھرتی کیلئے سفارش نہیں کرسکتا۔ ہم نے میرٹ کا شفاف نظام بنایا ہے لیکن ابھی سب کچھ درست نہیں ہوا، ہم نے بہت محنت کرنی ہے اور آگے بڑھنا ہے۔