سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس،وزارت ہائوسنگ و تعمیرات کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا

منگل 7 مارچ 2017 23:17

سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2017ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں چیئرمین خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت ہائوسنگ و تعمیرات کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ کے دوران آڈٹ حکام نے بتایا کہ ہائوسنگ اینڈ ورکس کے ٹینڈر میں ٹمپرنگ کی گئی، جس پر وزارت ہائوسنگ و تعمیرات کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ معاملہ تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا ہے۔

کمیٹی کے رکن سینیٹر چوہدی تنویر خان نے کہا کہ جو سرکاری افسران اس ٹمپرنگ میں ملوث تھے، ان کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔ ایف آئی اے کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ آڈٹ اعتراض ابھی ہمیں ملا ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے رکن شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ 3 ماہ ہو چکے ہیں ابھی تک اس سلسلہ میں تحقیقات میں کیا پیشرفت ہوئی ہے، اگر میں نے یہ کام کیا ہوتا تو آپ مجھے دو ہفتوں میں ہی سزا دے دیتے، آپ کا سارا زور صرف سیاستدانوں پر چلتا ہے۔

پی اے سی کے ارکان نے ایف آئی اے کی کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔چوہدری تنویر خان نے کہا کہ کسی بھی آڈٹ اعتراض کی مالیت کم ہونے کی وجہ سے کسی کو معاف نہیں کیا جا سکتا،سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں حقیقت پسند ہونا چاہیے۔پی اے سی نے فیصلہ کیا کہ جب تک پی ڈبلیو ڈی تکنیکی صلاحیت درست اور پوری نہیں کرتی انہیں کام نہ دیا جائے۔ پی اے سی اس حوالے سے حکومت کو خط لکھے۔کمیٹی کے اجلاس میں شیخ روحیل اصغر، سینیٹر تنویر خان، سید نوید قمر، شیخ رشید احمد، شفقت محمود اور دیگر حکام نے شرکت کی۔