زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے ایف بی آر میں نیشنل ڈیٹا ویئر ہائوس قائم کیا جارہا ہے‘ وفاقی وزیر زاہد حامد

منگل 7 مارچ 2017 17:52

زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے ایف بی آر میں نیشنل ..
اسلام آباد ۔7مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2017ء) وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے ایف بی آر میں نیشنل ڈیٹا ویئر ہائوس قائم کیا جارہا ہے‘ مختلف اداروں سے اعداد و شمار لے کر انہیں ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کیلئے نوٹس جاری کرتے ہیں۔ منگل کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں وزارت خزانہ کی طرف سے زاہد حامد نے ایوان کو بتایا کہ موٹر وہیکل رجسٹریشن ‘ تعلیمی اداروں‘ ٹیلی کمیونیکیشن‘ انشورنس کمپنیوں‘ بنکوں‘ بحریہ ٹائون اور پاکستان انجینئرنگ کونسل سمیت دیگر اداروں سے ڈیٹا لے کر ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو نوٹس جاری کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2013-2014ء کے ٹیکس سال سے ہر سال ایف بی آر ایک لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کا اضافہ کر رہا ہے جبکہ ایف بی آر نے نئے ٹیکس دہندگان سے اب تک تین ارب دس کروڑ روپے کا ٹیکس وصول کیا ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ شیخوپورہ ان لینڈ ریونیو آفس میں زیر التواء معاملات کو چھ ماہ میں نمٹا دیا جائے گا۔ وزارت کی جانب سے ایوان کو بتایا گیا کہ جولائی سے جون 2016ء کے دوران بنکوں نے اپنے وسائل سے سولر ٹیوب ویلوں سمیت دیگر ٹیوب ویلوں کے لئے 534 کاشتکاروں کو 12 کروڑ 10 لاکھ روپے کے قرضے فراہم کئے ہیں۔ اس رقم میں سے 6 کروڑ 30 لاکھ روپے پنجاب‘ دو کروڑ 30 لاکھ روپے سندھ‘ دو کروڑ 40 لاکھ روپے بلوچستان اور ایک کروڑ روپے خیبر پختونخوا کو دیئے گئے۔

متعلقہ عنوان :