سپیکر کی وزارت خزانہ کو جنوبی وزیرستان سمیت فاٹا سے عارضی طور پر نقل مکانی کرنے واے آئی ڈی پیز کی مردم شماری کے دوران رجسٹریشن کے حوالے سے ارکان کے تحفظات دور کر نے کی ہدایت

صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت سمیت تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ رابطہ میں ہیں ،ْپارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ

منگل 7 مارچ 2017 17:47

سپیکر کی وزارت خزانہ کو جنوبی وزیرستان سمیت فاٹا سے عارضی طور پر نقل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2017ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزارت خزانہ کو جنوبی وزیرستان سمیت فاٹا سے عارضی طور پر نقل مکانی کرنے والے (آئی ڈی پیز) کی مردم شماری کے دوران رجسٹریشن کے حوالے سے ارکان کے تحفظات دور کر نے کی ہدایت کی ہے جبکہ وفاقی پارلیمانی سیکرٹری خزانہ نے کہاہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت سمیت تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ رابطہ میں ہیںمنگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران محمد جمال الدین کے جنوبی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کے لئے قومی مردم شماری میں کالم شامل نہ کرنے سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ چند دنوں میں مردم شماری شروع ہونے والی ہے اور صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت سمیت تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ رابطہ میں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان کے اندرونی نقل مکانی کرنے والے افراد جہاں مقیم ہیں ان کی مردم شماری وہیں سے ہوگی، یہ لوگ بھی دیگر لوگوں کی طرح معاشی ضروریات کے تحت ہجرت کرنے والے لوگ ہیں۔ توجہ مبذول نوٹس پر محمد جمال الدین ‘ نعیمہ کشور خان اور شاہدہ اختر علی کے سوالات کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ جنوبی وزیرستان کے بے شمار لوگ ملک کے مختلف حصوں میں کام کرتے ہیں، ان کا شمار ایک ہی جگہ ہو سکتا ہے۔

وفاقی وزیر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ فاٹا کے آئی ڈی پیز کی 80 فیصد تعداد واپس جاچکی ہے، باقی 20 فیصد لوگوں کو بھی گھروں میں آباد کیا جائے گا،ان کو گھروں کی تعمیر کے لئے رقم بھی دی جائے گی۔ شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کی تعداد جنوبی وزیرستان کی نسبت زیادہ ہے اور رجسٹریشن ایک ہی جگہ ہو سکتی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے کہا کہ کسی بھی شخص کا اس کے آبائی ضلع سے تعلق اس کے شناختی کارڈ میں شامل ہے۔

اس کے لئے مردم شماری کے فارم میں الگ کالم کی ضرورت نہیں ہے۔ سپیکر نے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ڈی پیز کے حوالے سے تحفظات دور کئے جائیں ، مردم شماری ہو رہی ہے تو یہ اچھے انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچنی چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ مردم شماری میں عالمی قواعد کو مدنظر رکھا جارہا ہے۔