کویت کا6سال سےپاکستانیوں پرلگائی گئی ویزہ پابندی ختم کرنے کااعلان

وزیراعظم نوازشریف اورامیرکویت کےدرمیان ملاقات،دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال،پاکستان اورکویت کاجوائنٹ بزنس کونسل بنانےپراتفاق،وزیراعظم کی کویت پارلیمنٹ کےسپیکرسے بھی ملاقات،وزیراعظم کاصوابی میں شہید کیپٹن جنید اور سپاہی امجد کو خراج عقیدت،آپریشن ردالفسادمادروطن کودہشتگردی سےپاک کرنےتک جاری رہیگا،وزیراعظم نوازشریف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 7 مارچ 2017 16:16

کویت کا6سال سےپاکستانیوں پرلگائی گئی ویزہ پابندی ختم کرنے کااعلان
کویت سٹی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07مارچ2017ء) : کویت نے6سال سے پاکستانیوں پرلگائی گئی ویزہ پابندی ختم کرنے کا اعلان کردیا،جبکہ پاکستان اور کویت نے جوائنٹ بزنس کونسل بنانے پربھی اتفاق کرلیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف اور امیر کویت کے درمیان آج ملاقات ہوئی،جس میں باہمی دلچسپی کے اموراور دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال کیاگیا۔

اس موقع پروزیراعظم نوازشریف نے امیرکویت سے ملاقات میں کویت میں پاکستانیوں کودرپیش مسائل کے حل کی بھی پیشکش کی۔جس پرامیرکویت نے پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ وزیراعظم نوازشریف اور امیرکویت کے درمیان ملاقات میں کویت نے 6سال سے پاکستانیوں پرلگائی گئی ویزہ پابندی ختم کرنے کااعلان کردیا۔

(جاری ہے)

جبکہ پاکستان اور کویت نے سرمایہ کاری کیلئے 5 مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق بھی کیاہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کویت کے وزیراعظم شیخ جابر المبارک الحامد الصباح سے بایان پیلس میں ملاقات کی اور وفود کی سطح پر مذاکرات میں شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ایک لاکھ 14 ہزار سے زائد پاکستانی کویت میں مقیم ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کا ثبوت ہے، اس سے پاکستان کی جانب سے کویت کے ساتھ تعلقات کو دی جانے والی اہمیت کا بھی اندازہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کویت طویل عرصہ سے اقتصادی اور تجارتی شراکت دار رہے ہیں اور پاکستان کویت کے ساتھ تمام شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید بڑھانے کا خواہشمند ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مشترکہ وزارتی کمیشن معیشت کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کا جائزہ لینے اور اس تعاون کو آگے بڑھانے کیلئے نئے اہداف مقرر کرنے کا بہترین پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کی سطح کے حوالہ سے وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسے مکمل صلاحیت کے مطابق مزید بڑھانے کا ضرورت ہے۔ نجی شعبہ کے باہمی روابط کی حوصلہ افزائی سے تجارت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ تجارتی توازن قائم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے اس موقع پر دونوں ممالک کی بڑی چیمبرز آف کامرس کے درمیان پاکستان۔

کویت مشترکہ بزنس کونسل قائم کرنے کی تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زراعت، تعمیرات، پولٹری، لائیو سٹاک اور فشریز کے شعبوں میں تعاون کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ اس سلسلہ میں لائحہ عمل کی تیاری کیلئے دونوں ممالک کے درمیان ماہرین کے اجلاس ہونے چاہئیں۔ وزیراعظم نے خلیج تعاون کونسل۔پاکستان آزادانہ تجارتی معاہدہ سے متعلق مذاکرات کی کویت کی معاونت سے جلد بحالی کی اہمیت اور ویزا پابندیوں کو اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا جس سے کاروباری برادری کیلئے آزادانہ نقل و حرکت کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اپنی آزادانہ سرمایہ کاری پالیسی اور منافع کی اعلیٰ شرح کے ساتھ پاکستان ایک سرمایہ کاری دوست اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش ملک بن گیا ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاروں کیلئے 100 فیصد سرمائے یا مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے مواقع ہیں۔ اس وقت ایک ہزار سے زائد صف اول کی ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں کامیابی کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔

محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں توانائی اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے متعدد منصوبے ہیں جن کا غیر ملکی سرمایہ کار جائزہ لے سکتے ہیں، ہم پاکستان کے انفراسٹرکچر اور توانائی کے بڑے منصوبوں میں کویت سے مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریں گے۔ مذاکرات میں وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی اور سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین مفتاع اسماعیل بھی موجود تھے۔

کویت کی جانب سے وزیراعظم، کویتی وزیر دفاع، وزیر خزانہ، وزیر توانائی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی مذاکرات میں شریک تھے۔ قبل ازیں بایان پیلس آمد پر وزیراعظم محمد نواز شریف کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ اس سے قبل وزیراعظم محمد نواز شریف نے کویت پارلیمنٹ کے سپیکر مرذوق علی الغانم سے ملاقات کی۔ کویتی پارلیمنٹ نے وزیراعظم پاکستان اور ان کے وفد کا نیشنل پارلیمنٹ کویت آمد پر استقبال کیا اور انہیں کویتی پارلیمنٹ کی ساخت اور کام کے بارے میں بریفنگ دی۔

اس موقع پر وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ پارلیمانی وفود کے باہمی دوروں کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کی مضبوطی اور ترقی باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہو گی۔ انہوں نے دونوں چیمبرز کے کردار کو فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے چیمبرز کے درمیان پارلیمانی تعلقات کو تعاون کے اگلے مرحلہ تک بڑھانے کی تجویز پیش کی جو دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات کی بہتر عکاسی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دونوں ممالک کی قیادت اور عوام کی امنگوں کی عکاسی کیلئے روابط اور باہمی دوروں کو بڑھانے کیلئے تیار ہے۔مزیدبرآں وزیراعظم محمد نوازشریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مسلح افواج ہماری جمہوری اقدار ‘ آئین ‘ آزادی اور طرز زندگی کے تحفظ کے لئے دہشت گردی کے ناسور کے خلاف برسرپیکار ہیں ، دشمنوں کو ان کے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، آپریشن ردالفساد مادر وطن کو دہشت گردی سے پاک کرنے تک جاری رہے گا۔

وزیر اعظم نے صوابی میں دہشت گردوں سے لڑائی کے دوران کیپٹن جنید اور سپاہی امجد کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند کرے اور ان کے خاندانوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ منگل کو جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف مسلح افواج کی زبردست کوششوں کو سراہتے ہوئے فرائض کی انجام دہی کے دوران دہشت گردوں سے دلیرانہ لڑائی کے دوران اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والوں جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے فرائض کی بجا آوری کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے قوم کے اصل ہیرو ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج ہماری جمہوری اقدار ‘ آئین ‘ آزادی اور ہمارے طرز زندگی کے تحفظ کے لئے دہشت گردی کے ناسور کے خلاف برسرپیکار ہیں انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دشمنوں کو ان کے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ آپریشن ردالفساد مادر وطن کو دہشت گردی سے پاک کرنے تک جاری رہے گا۔