80 فیصد آئی ڈیپیز اپنے علاقوں کو واپس جا چکے،عبدالقادر بلوچ

منگل 7 مارچ 2017 15:25

80 فیصد آئی ڈیپیز اپنے علاقوں کو واپس جا چکے،عبدالقادر بلوچ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مارچ2017ء) وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ 80 فیصد آئی ڈیپیز اپنے علاقوں کو واپس جا چکے ہیں ۔ جنوبی وزیرستان میں اب کوئی آ ئی ڈی پی نہیں ہے دسمبر 2016 میں عارضی بے گھر افراد کا مسئلہ حل ہو چکا ہے منگل کو جمعیت علماء اسلام (ف) کے ایم این ایز نے ایوان زریں میں جنوبی وزیرستان کے اندرون ملک بھر گھر ہونے والے افراد کے لئے قومی مردم شماری میں کالم شامل نہ کئے جانے سے متعلق توجہ مبذول کرانے کا نوٹس جمع کروایا ۔

ایم این اے نعیمہ کشور خان نے کہا کہ جنوبی وزیرستان کے بے گھر ہونے والے لوگوں کو مردم شماری میں شامل نہیں کیا جا رہا ہے ۔ کہا جا رہا ہے کہ 80 فیصد جنوبی وزیرستان کے لوگوں کے کارڈ بلاک ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اس وقت نہ صرف فاٹا بلکہ بلوچستان کی عوام امن و امان کی صورت حال کے باعث دیگر علاقوں میں جا چکے ہیں اس دوران وزیر پارلیمانی امور خزانہ رانا افضل نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں اب کوئی ٹی ڈی پی نہیں ہے دسمبر 2016 تک عارضی بے گھر افراد کا مسئلہ حل ہو چکا ہے اب ان افراد کو مراعات نہیں دی جا رہی ۔

وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ 80 فیصد آئی ڈی پیز اپنے علاقوں کو واپس جا چکے ہیں ۔ فاٹا کے لوگوں کے علاوہ بلوچستان کے لوگ بھی دیگر علاقوں میں آباد ہو چکے ہیں اس حوالے سے بلوچستان کے ایم این ایز و سینیٹرز نے مردم شماری رکوانے کو کہا ہے لیکن مردم شماری اپنے مقررہ وقت کے مطابق ہو گی ۔

متعلقہ عنوان :