قبائلی علاقوں کے بے گھر افراد جہاں ملیں گے مردم شماری میں وہیں ان کا اندراج کیا جائے گا‘ رانا افضل

قبائل کے مردم شماری کے حوالے سے کوئی مسائل ہیں تو ان سے خیبر پختونخوا حکومت کو آگاہ کیا جائے جو ضابطے کے تحت وفاق کے ساتھ اس مسئلے پر بات چیت کرسکتی ہے وزیرسیفران جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل کا قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب

منگل 7 مارچ 2017 13:06

قبائلی علاقوں کے بے گھر افراد جہاں ملیں گے مردم شماری میں وہیں ان کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 مارچ2017ء) حکومت کی طرف سے منگل کو قومی اسمبلی میں واضح کیا گیا ہے کہ قبائلی علاقوں کے بے گھر افراد جہاں ملیں گے مردم شماری میں وہیں ان کا اندراج کیا جائے گا‘ قبائل کے مردم شماری کے حوالے سے کوئی مسائل ہیں تو ان سے خیبر پختونخوا حکومت کو آگاہ کیا جائے جو ضابطے کے تحت وفاق کے ساتھ اس مسئلے پر بات چیت کرسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر ریاستیں و سرحدی امور لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل نے آئی ڈی پیز کی مردم شماری میں اندراج سے متعلق توجہ مبذول کروانے کے نوٹس پر کیا۔ ایوان میں محمد جمال الدین خان‘ نعیمہ کشور خان‘ سید غازی گلاب جمال‘ شاہدہ اختر علی کی طرف سے جنوبی وزیرستان کے اندرون ملک بے گھر ہونے والے افراد (آئی ڈی پیز) کیلئے قومی مردم شماری فارم میں کالم شامل نہ کرنے پر توجہ مبذول کرانے کا نوٹس پیش کیا۔

(جاری ہے)

پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضل نے کہا کہ قومی مردم شماری پندرہ مارچ سے شروع ہورہی ہے فاٹا کے بے گھر لوگ جہاں ہونگے وہیں اندراج ہوگا۔ فاٹا اور بندوبستی علاقے دونوں جگہوں پر آئی ڈی پیز کا اندراج نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کیلئے کوئی خصوصی طریقہ کار اختیار نہیں کیا جائے گا۔ کوئی بھی جہاں روزگار ‘ کاروبار‘ ملازمت یا کوئی اور کام کرتا ہے اس کا وہیں شمار ہوگا۔

ٹی ڈی پیز کا سٹیٹس ختم ہوچکا ہے فاٹا کے لوگوں کو اگر کوئی مسائل ہیں تو خیبرپختونخوا حکومت کو اس بارے میں آگاہ کیا جائے گا اور صوبائی حکومت باقاعدہ طور پر وفاق کو اس بارے میں آگاہ کرسکتی ہے کسی کی دو جگہوں پر مردم شماری نہیں ہوسکتی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے ایوان میں آگاہ کیا کہ وزیرستان کے 80 فیصد بے گھر افراد واپس جاچکے ہیں باقی بیس سے تیس اپریل 2017 تک واپس چلے جائیں گے۔