قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی، جے یو آئی ، اے این پی ، پختونخوا میپ اور پی ٹی آئی کے ارکان کا پختونوں کے خلاف مبینہ انتقامی کارروائیوں اور گرفتاریوں پر شدید احتجاج

اگر پختونوں کی پکڑ دھکڑ بند نہ کی گئی تو ایوان کی کارروائی کے بائیکاٹ سمیت اگر اقدامات کیے جا سکتے ہیں ، ایم کیو ایم ارکان کا کراچی میں کارکنوں کی گرفتاریوں اور سیاسی وفاداریاں بدلنے کیلئے ڈالے گئے مبینہ دبائو کے خلاف علامتی واک آئوٹ وزیر مملکت طارق فضل چوہدری ناراض ارکان کو منا کر واپس ایوان میں لائے

پیر 6 مارچ 2017 23:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 مارچ2017ء) قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی، جے یو آئی ، اے این پی ، پختونخوا میپ اور پی ٹی آئی کے ارکان کی جانب سے پنجاب ، سندھ اور بلوچستان سمیت ملک کے اکثر علاقوں میں پختونوں کے خلاف مبینہ انتقامی کارروائیوں اور گرفتاریوں کے خلاف شدید احتجاج ، ان جماعتوں کے ارکان نے متنبہ کیا کہ اگر پختونوں کی پکڑ دھکڑ بند نہ کی گئی تو ایوان کی کارروائی کے بائیکاٹ سمیت اگر اقدامات کیے جا سکتے ہیں ۔

ایم کیو ایم ارکان کا کراچی میں کارکنوں کی گرفتاریوں اور سیاسی وفاداریاں بدلنے کے لئے ڈالے جانے والے مبینہ دبائو کے خلاف علامتی واک آئوٹ ، وزیر مملکت طارق فضل چوہدری منا کر واپس لائے ۔ پیر کو ایوان میں نکتہ اعتراض پر ارکان اسمبلی عبدالقہار ودان، صاحبزادہ طارق اللہ ،غلام سرور خان، حاجی غلام احمد بلور، مولانا جمالدین، کمال بنگلزئی، اعجاز جاکھرانی و دیگر ارکان نے اہم ملکی اور علاقائی ایشوز زیر بحث لائے ۔

(جاری ہے)

عبدالقہار ودان نے کہا کہ ملک میں بسنے والے پشتونوں کو آئین میں دیئے گئے بنیادی انسانی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے ۔ پنجاب ، سندھ ، بلوچستان اور کے پی میں پشتونوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے ۔ اس حوالے سے ہماری تحریک التواء ایوان میں زیر بحث لائی جائے ۔ یہ معامل قابل برداشت نہیں ہے ۔ اگر یہ ظلم ایوان میں زیر بحث نہ لایا گیا تو ایوان سے واک آئوٹ کریں گے ۔

صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں پختونوں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے جو قابل مذمت ہے ۔ لاہور اور کراچی میں شدید زیادتیاں ہیں ۔ رجب بلوچ نے کہا کہ میں بلوچستان سے تعلق رکھتا ہے اور وسطی پنجاب سے رکن اسمبلی بنا ہوں ۔ غیر قانونی افغانوں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں ۔ پشتونوں کے خلاف کارروائیوں کا تاثر درست نہیں ہے کسی ایک نسل کے ساتھ زیادتی کا پراپیگنڈہ درست نہیں ۔

غلام سرور خان نے کہا کہ چمن اور طورخم بارڈر کیوں بند کیا گیا ۔ پختونوں نے کشمیر کی آزادی اور ملک کے دفاع کے لئے قربانیاں دی ہیں ۔ یہ محب وطن ہیں ان کے خلاف کارروائیاں نہ کی جائیں ۔ کمال بنگلزئی نے کہا کہ مردم شماری کے لئے فوجی حکام نے کوئٹہ کالج میں پرنسپل کو کالج 15 مارچ سے 15 مئی تک بند کرنے کے لئے کہا ہے ۔ اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ پانامہ کے شور میں پانامہ کی ایشو دب گیا ہے ۔

خراب اے ٹی آر ابھی تک پرواز کر رہے ہیں ۔ ترکی سے لیز پر لیے گئے جہاز آرام دہ نہیں ان جہازوں کو شارٹ روٹ پرچلایا جائے ۔ ان جہازوں پر انجکشن لگا کر بٹھایا جا سکتا ہے ۔ محبوب عالم نے کہا کہ کراچی میں کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے ۔ ہمارے لوگوں کو سیاسی وفادارایں تبدیل کرنے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے ۔ ہم اس ظلم کے خلاف علامتی واک آوٹ کرنا چاہتا ہوں ۔

ڈپٹی سپیکر نے وزیر مملکت طارق فضل چوہدری کوہدایت کی کہ وہ علامتی واک آئوٹ کرنے والے ارکان کو واپس لائیں ۔ بسم اللہ خان نے کہا کہ لاہور کے دھماکے میں ملوث سہولت کار کا گھر قبائل نے مسمار کر دیا ہے ۔ باجوڑ کے لوگوں کو ملک بھر میں تنگ کیا جا رہا ہے ۔ پنجاب اور سندھ پولیس کو ہدایت کی جائے کہ وہ قانونی دستاویزات رکھنے والے پختون عوام کو تنگ نہ کریں ۔

خلیل جارج نے کہا کہ پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔ پنجاب اور وفاقی حکومت مبارک باد کی مستحق ہے ۔ کل پاکستان کی جیت ہوئی اور دہشت گرد ہار گئے ۔ شگفتہ جمانی نے کہا کہ سیہون شریف میں خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ یہ درد ناک واقعہ سندھ صوفی ازم کا مرکز ہے ۔ پورے برصغیر کے لوگ وہاں آتے ہیں اگر وزیر داخلہ نیشنل ایکشن پروگرام پر سنجیدہ ہوتے تو اس طرح کا حادثہ نہ ہوتا ۔

وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ریسٹ ہائوس میں بیٹھ کر واپس چلے گئے ۔ شہداء کے ورثاء کو معاوضہ بھی نہیں دیا گیا ۔ حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں پختونوں کے ساتھ شدید ظلم کیا جارہا ہے ۔ کیا پختون تھرڈ کلاس شہری ہیں جب لڑنا ہو تو پتخونوں کو آگے کرو اور بعد میں بھی مارا جائے ۔ یہ صوبائی نہیں وفاقی معاملہ ہے پختون پاکستانی ہیں اس پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے ۔ حیدر آباد میں 15 پختونوں کو زنجیروں میں باندھ کر تھانے لے جایا گیا کیا وہ انسان نہیں تھے وزیر داخلہ سے جواب طلب کیا جائے ۔ جمال الدین نے کہا کہ پختونوں کو تنگ کیا جا رہا ہے مگر ہم بغاوت نہیں کریں گے بغاوت ہمیشہ مشرق سے ہوئی مغرب سے نہیں ہوئی ۔ …(م د+ع ع)