سینٹ امریکہ اور کینیڈا میں مساجد میں حملوں کو بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذمتی قرارداد منظور کرلی

اسلام آباد میں گھروں میں کام کرنے والے کم سن ملازمین اور سٹریٹ چلڈرن کے اندراج کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی قرارداد بھی منظور

پیر 6 مارچ 2017 23:42

سینٹ امریکہ اور کینیڈا میں مساجد میں حملوں کو بین الاقوامی انسانی حقوق ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مارچ2017ء) سینٹ امریکہ اور کینیڈا میں مساجد میں حملوں کو بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذمتی قرارداد منظور کرلی ہے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر مولانا حافظ حمد اللہ نے قرارداد پیش کی کہ یہ ایوان امریکہ اور کینیڈا میں مساجد میں حال ہی میں ہونے والے حملوں کی پرزور مذمت کرتا ہے جو کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

یہ ایوان حکومت نے مطالبہ کرتا ہے کہ امریکہ اور کینیڈا کے مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائے۔ یہ ایوان حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس معاملہ کو اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت تمام بین الاقوامی سطحوں پر اٹھائے تاکہ مسلمانوں کے خلاف ایسے واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔

(جاری ہے)

ایوان نے یہ قرارداد منظور کرلی۔سینٹ میں اسلام آباد میں گھروں میں کام کرنے والے کم سن ملازمین اور سٹریٹ چلڈرن کے اندراج کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی قرارداد منظور کرلی گئی ۔

سینیٹر سحر کامران نے یہ قرارداد ایوان میں پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ حکومت گھروں میں کام کرنے والے کم سن ملازمین‘ اگر کوئی ہوں‘ اور وفاقی دارالحکومت کے علاقہ میں سٹریٹ چلڈرن کا اندراج کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے۔ یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ حکومت آئی سی ٹی میں غریب بچوں کی فلاح و بہبود اور تحفظ کے لئے موثر اقدامات اٹھانے کے لئے تعلیم اور بنیادی ضروریات فراہم کرے۔

اجلاس کے دور ان سینٹ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسلامی دہشتگردی کی اصطلاح کے استعمال پر تشویش کے اظہار کے لئے قرارداد کی منظوری دیدی ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسلامی دہشتگردی کی اصطلاح استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کرتا ہے اور حکومت پر زور دیتا ہے کہ وہ امریکی سفیر کو پاکستانی عوام کی اس تشویش سے آگاہ کرے۔

متعلقہ عنوان :