فوجی عدالتوں کے معاملہ پر تمام سیاسی جماعتوں سے کھلے دل کے ساتھ مشاورت کریں گے، پہلے اکیلے فیصلہ کیا تھا اور نہ اب کریں گے، دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کیلئے پوری قوم متحد ہے، فوجی عدالتوں کے معاملہ پر اگلے دو دن کے دوران اجلاس بلائیں گے

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی وفاقی وزیر زاہد حامد کے ہمراہ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 6 مارچ 2017 23:20

فوجی عدالتوں کے معاملہ پر تمام سیاسی جماعتوں سے کھلے دل کے ساتھ مشاورت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مارچ2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کی توسیع پر اتفاق رائے موجود ہے، نہ پہلے اکیلے فیصلہ کیا تھا نہ اب کریں گے، سب کی مشاورت شامل ہو گی، دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کیلئے پوری قوم متحد ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو وفاقی وزیر زاہد حامد کے ہمراہ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے معاملہ پر ہم تمام سیاسی جماعتوں سے کھلے دل کے ساتھ مشاورت کریں گے، ہم نے اکیلے فیصلہ نہ پہلے کیا اور نہ اب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے اتفاق رائے سے کرنے کی کوشش کریں گے، آج کا قومی اسمبلی کا اجلاس سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد بلایا گیا، اس کیلئے تمام سیاسی جماعتوں نے کہا تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس فوری بلایا جائے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کیلئے پوری قوم متحد ہے اور ہم متحد ہو کر اس کا خاتمہ کریں گے، فوجی عدالتوں کی توسیع پر اتفاق رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 4 مارچ کو اے پی سی بلائی تھی، پی پی پی نے فوجی عدالتوں میں ایک سال کی توسیع کی تجویز دی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تجاویز تمام سیاسی جماعتوں کو فراہم کی جائیں گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر 20 مختلف شعبوں میں کافی حد تک پیشرفت ہوئی ہے، فوجی عدالتوں کے معاملہ پر اگلے دو دن کے دوران اجلاس بلائیں گے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے ڈرافٹ پر 28 فروری کو اتفاق رائے ہو گیا تھا تاہم سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے جائزہ لیں گے، کوشش ہے کہ فوجی عدالتوں کے معاملہ پر مکمل اتفاق رائے ہو جائے۔

متعلقہ عنوان :