نواب شاہ،سندھ میں تعلیم کی خراب صورتحال اور گھوسٹ ٹیچروں کے خلاف وزیر اعظم ہاؤ س کانوٹس سندھ حکومت سے جواب طلب

پیر 6 مارچ 2017 23:05

نواب شاہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مارچ2017ء) سندھ میں تعلیم کی خراب صورتحال اور گھوسٹ ٹیچروں کے خلاف وزیر اعظم ہاؤ س کانوٹس سندھ حکومت سے جواب طلب کرلیا گھوسٹ ٹیچروںمیں کھلبلی مچ گئی سندھ حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی کو بااثر افراد نے ہوا میں اڑ ادیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق نواب شاہ پریس کلب کے سابق صدر اور سینئر صحافی محمد انور شیخ کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس کو ایک درخواست دی گئی تھی کہ نواب شاہ سمیت سندھ بھر میں سرکاری ملازمین صحافت کررہے ہیں اور مختلف چینلزاور اخبارات میں کام کرہے ہیں جس میں بیشتر افراد کا تعلق محکمہ تعلیم سے ہے لہذاان کے خلاف ایکشن لیا جائے اس سلسلہ میں وزیر اعظم پاکستان کے پبلک افیئراور گریونسزونگ،وزرات پارلیمانی امورنے سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ایک لیٹر نمبرPA&GW/2017/GW-III/Sindh/13569/2/78673سندھ حکومت کے سروسزجنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈیشن ڈپارٹمنٹ ڈسپلنری کو ایکشن کے لئے روانہ کیا ہے اور سیکریٹری تعلیم سندھ کو ہدیات کی ہے کہ وہ ان سرکاری ملازمین پرجوکہ مبینہ طور پر صحافت کررہے ہیں ان کے خلاف ضروری اقدامات کریں اور رولز اور گورئمنٹ پالیسی کی روشنی میں ان کے خلاف ایکشن لیں اور چیف سیکریٹری سندھ کوبھی اس سلسلہ میں آگاہ کریں جبکہ گھوسٹ ٹیچروں کے خلاف کاروائی سے فوری طور پر وزیراعظم ہاؤس کو بھی مطلع کیا جائے ایک مفصل رپورٹ فوری طور پر وزیر اعطم ہاؤس کو بھی بھجوائی جائے واضع رہے کہ سندھ حکومت نے صوبے میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لئے تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا تھا تاہم بااثر افراد نے اس حکم کی دھجیاں بکھیر دیں اور سرکاری ملازمین مختلف صحافتی اداروںمیں کام کررہے ہیں اور این جی اوز چلانے میں مصروف ہیں وزیرا عظم ہاؤس کے نوٹس لینے پر ان میں کھلبلی مچ گئی ہے۔

#

متعلقہ عنوان :