رائے ونڈ ،82کنال کمرشل اراضی پر قبضہ کروانے میں پولیس اور پٹواری ملوث نکلے ،قبضہ گروپ کا پراجیکٹ منیجر زیر حراست

مقامی پولیس افسر کی سرپرستی میں رات بھر تعمیر ات جاری رہیں،کمشنر لاہور ڈویژن اور ڈی آئی جی آپریشنز نے موقع پر کام بند کرواکر قبضہ کرنے اور روکنے والی پارٹیوں کو ان کے دفتردستاویز کے ساتھ پیش کرنے کرنے کا حکم

پیر 6 مارچ 2017 22:30

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مارچ2017ء) تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے سامنے اربوں روپے مالیت کی کمرشل 82کنال اراضی پر قبضہ کروانے میں پولیس اور پٹواری ملوث نکلے ،ڈی ایس پی رائے ونڈ سرکل فتح احمد کاہلوں نے کارروائی کرکے موقع پر پلاٹنگ کرکے فروخت کرنے والے قبضہ گروپ کے پراجیکٹ منیجر کو حراست میں لے لیا اور کام بند کروادیا مگر دوسری طرف مقامی پولیس افسر کی سرپرستی میں رات بھر تعمیر ات جاری رہیں،کمشنر لاہور ڈویژن عبداللہ خان سنبل اور ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے اطلاع ملنے پر فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ سٹی رائے ونڈ آصف خان کو حکم دیا کہ موقع پر کام بند کرواکر قبضہ کرنے اور روکنے والی پارٹیوں کو ان کے دفتردستاویز کے ساتھ پیش کریں ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل میڈیا کو اپنے ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ یہ اراضی پارسی ٹرسٹ کراچی کے نام ہے ،جس کا محکمہ مال میں ریکارڈ موجود ہے چونکہ اس کے مالکان انتہائی امیر لوگ ہیں اس لئے ان کے سامنے کروڑوں کی زمین کی کوئی حیثیت نہیں،یہاں پر ہر قبضہ گروپ کا کہنا ہوتا ہے کہ وہ پارسیوں سے ڈیل کرکے قبضہ کر رہے ہیں اور موقع پر پارسیوں کے منیجرز اور ان کی ایک رشتہ دار خاتون بھی ظاہر کی جاتی ہے جو کہ سب منیجر نقلی اور خاتون نوکرانی ہیں،قبضہ گروپ ہر بار پولیس اور حلقہ پٹواری سے بھاری ڈیل کرکے یہاں قبضہ کی کوشش کرچکے ہیں جو کہ ہر بار میڈیا اور عوامی مداخلت پر کامیاب نہیں ہوسکی ،گزشتہ روز بھی لاہور میں کرکٹ فائنل کی وجہ سے پولیس مصروف تھی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پولیس کی کالی بھیڑیں اور محکمہ مال کے کرپٹ افسران اپنا حرام کا حصہ ہضم کرنے کی بھرپور کوشش میں رہے لیکن میڈیانے متنازعہ جگہ پر تعمیر کی کوششیں ناکام بنا دیں ،اہل شہر نے میڈیا کے اس اقدام کو بے حد سراہا ہے ،اور ان کو مبارکباد دی ہے کہ وہ ظلم اور کرپشن کیخلاف ڈ ٹے ہوئے ہیں ۔

یادرہے کہ رائے ونڈ فلائی اوور منصوبہ کی تکمیل کے ساتھ ہی وزیر اعلی پنجاب شہباز نے ملحقہ 82کنال اراضی پر جنرل بس اسٹینڈ کی تعمیر کا اعلان کیا تو قبضہ مافیا نے جعلی کاغذات بنواکر اربوں روپے کی اراضی پر راتوں رات قبضہ میں کرنے میں مصروف ہوگئے اور گزشتہ دنوںپولیس کی آشیرباد سے بیسیوںآتشیں اسلحہ سے لیس افراد نے قبضہ شروع کردیا ۔معلوم ہوا ہے کہ اراضی کے مالک سعید ڈنشاہ ولد ایڈرل جی نے پاکستان بننے کے بعد اسے کراچی پارسی ٹرٹ کے نام کردیا اور خود بیرون ملک چلے گئے، 1974میں وزیر اعلیٰ مصطفیٰ کھر نے حکم جاری کیا تھا کہ پارسیوں کی اس جگہ کی کوئی فرد جاری نہ کی جائے لیکن کئی پارٹیاں جعلی کاغذات بنواکر عرصہ دراز سے قبضہ کرنے کی کوششوں میں مصروف تھیں ،وزیر اعلی پنجاب نے بھی اسی رقبہ پر فلائی اور منصوبے کی تعمیر شروع کروائی ، اس وقت قبضہ مافیا نے کیمپ لگا رکھا ہے جس میں بیسیوں آتشیں اسلحہ سے مسلح افراد نگرانی کر رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :