شہید کشمیر مقبول بٹ کو قومی ہیروقراردینے اور انکی قومی خدمات میںیاد گار تعمیر بڑی شاہراہ کو انکے نام سے منسوب ،سرکاری سطح پر برسی منانے کے حکومتی فیصلے اتنا بڑا بریک تھرو ہے

پی پی آزادکشمیر کے سابق میڈیا ایڈوائز شوکت جاوید میرکاقوم پرستوں کے لانگ مارچ کے بعد ہونے والے فیصلوں پر تبصرہ

پیر 6 مارچ 2017 17:44

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 مارچ2017ء) پی پی آزادکشمیر کے سابق میڈیا ایڈوائز شوکت جاوید میر نے کہا ہے کہ شہید کشمیر مقبول بٹ کو قومی ہیروقراردینے اور انکی قومی خدمات میںیاد گار تعمیر بڑی شاہراہ کو انکے نام سے منسوب ،سرکاری سطح پر برسی منانے کے حکومتی فیصلے اتنا بڑا بریک تھرو ہے جو انتہائی جرات کی منہ بولتی مثال ہے میں اس کے پس پردہ محرکات اور مشکلات کو اچھی طرح جانتا ہوں وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاورق حیدر نے تاریخ کشمیر میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا ہے بھارتی ایوانوں میں بھونچال برپا ہے ہم نے اپنے دور حکومت میں اس وقت کے وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید سے میر واعظ ،مولانا یوسف شاہ ،خورشید حسین خورشید،غازی ملت سردار ابراہیم خان سابق صدر راجہ ممتاز حسین راٹھور ،صاحبزادہ اسحاق ظفر ،سابق وزرائے میر واعظ ،محمد فاروق اور مقبول بٹ شہید کی برسیاں سرکاری سطح پر منانے کے لیے منظوری حاصل کی تھی میری طرف سے بنائی گی سمری پر وزیر اعظم نے اتفاق کیا اور محکمہ سروسز سے جب نوٹیفکیشن جاری ہوا تو شہید مقبول بٹ اس فہرست سے نکال دیا گیا تھا ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز قوم پرستوں کے لانگ مارچ کے بعد ہونے والے فیصلوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا اور ایسا کیوں ہوا یہ بھی مجھے علم ہے بیان بھی نہیں کرسکتا بتا بھی نہیں سکتا ،شوکت جاوید میر نے کہا کہ اس لیے ان فیصلوں کو غیر معمولی سمجھتا ہوں اور واقضان حال ،چال بھی جانتے ہیں شوکت جاوید میرنے کہا کہ وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کو بھی تجویز دوں گا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے یک نکاتی ایجنڈے پر ایوان کے اندر اور باہر کی تمام جمہوری قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کے لیے آل پارٹیز رابطہ کونسل توڑ کر از سر نو تشکیل دیں قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو ،دختر مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو کی کامیاب ترین کشمیر پالیسی وفاقی اور آزادحکومت کو اختیار کرنے وہی قومی کی آواز ہے۔

متعلقہ عنوان :