سانحہ سیہون شریف: درگاہ پر پولیس کی نفری کم تھی۔ ایک وی وی آئی پی شخصیت علاقے میں تعینات پولیس اہلکاروں کو آدھے گھنٹے قبل اپنے ساتھ لے گئی-وزیراعلی سندھ مراد شاہ کی صوبائی اسمبلی میں پالیسی بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 6 مارچ 2017 13:04

سانحہ سیہون شریف: درگاہ پر پولیس کی نفری کم تھی۔ ایک وی وی آئی پی شخصیت ..
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 مارچ۔2017ء) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سانحہ سیہون پر سندھ اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے ایک طرف جہاں دہشت گرد حملے کے بعد صوبائی حکومت پر سیکورٹی کے حوالے سے ہونے والی تنقید پر شکوہ کیا، وہیں اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ درگاہ پر پولیس کی نفری کم تھی۔سندھ اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے انھوں نے اعتراف کیا کہ حملے کے وقت درگاہ پر پولیس کی نفری کم تھی، مراد علی شاہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ایک وی وی آئی پی شخصیت علاقے میں تعینات پولیس اہلکاروں کو آدھے گھنٹے قبل اپنے ساتھ لے گئی تھی، تاہم انھوں نے مذکورہ شخصیت کا نام لینے سے گریز کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے دہشت گرد حملے کے بعد صوبائی حکومت پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے بظاہر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ  وہ وقت مدد کرنے کا تھا ، لیکن سب نے تنقید کی بوچھاڑ کردی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ 16فروری کو شام 7 بجے حملہ ہوا، میں ایک تقریب میں موجود تھا، جب مجھے اطلاع ملی۔انھوں نے بتایا کہ میں اسی وقت سیہون جانا چاہتا تھا، لیکن مجھے بتایا گیا کہ سڑک کی تعمیرکے باعث ابھی جانا مناسب نہیں، میں رات 12 بجے کے قریب سیہون پہنچا اور سیدھا ہسپتال گیا، اس وقت وہاں 25 کے قریب ایمبولینسیں موجود تھیں اور سیہون ہسپتال میں چیزیں قابل اطمینان تھیں۔

مراد علی شاہ نے سیہون میں ہسپتال اور ایمبولینسز کی کمی کے حوالے سے ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سیہون میں 50 بستروں کا ہسپتال کئی دہائیوں سے موجود ہے، جس وقت حملہ ہوا، وہاں 8 ایمبولینسیں موجود تھیں جو 15 منٹ میں پہنچ گئیں، ظاہر ہے سیہون تحصیل کے ہسپتال میں 500 ایمبولینسز تو نہیں ہوسکتی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 'اتنا بڑا واقعہ اگر کراچی میں ہوتا تو یہاں بھی کرائسز کی صورتحال ہوتی، سیہون تو پھر بہت چھوٹا سا شہر ہے ۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ سیہون میں لعل شہباز قلندر کے مزار پر حملہ کرنے والے خود کش بمبار کے ساتھ 3 سہولت کاروں کی نشاندہی بھی کی جاچکی ہے۔ان کا کہنا تھا ہم نے ان ہی کیمروں کی مدد سے دہشت گردوں کی شناخت کی، جن کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ وہ ناکارہ ہیں۔