پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ الگ سے قائم کئے جائیں گے‘نجم احمد شاہ

ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے لئے الگ آسامیاں پیدا کی جائیں گی،ڈاکٹرز8گھنٹے یا زیادہ سے زیادہ 12گھنٹے ڈیوٹی دیں گے

اتوار 5 مارچ 2017 21:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مارچ2017ء) صوبہ پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں ترکی کی طرز پر ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ الگ سے قائم کیا جائے گا-اس مقصد کے لئے پروفیسر آف ایمرجنسی ، ایسوسی ایٹ پروفیسر آف ایمرجنسی اور دیگرآسامیاں پیدا کی جائیں گی اور اس شعبے کو احسن طریقے سے چلانے کے لئے پرکشش پے پیکیج بھی متعارف کرائے جائیں گی-منصوبے پر ترکی کے ماہرین معاونت کریں گی- اس بات کا فیصلہ سیکرٹری سپیشلائزہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نجم احمد شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا- اجلاس میں ترکی سے آئے ہوئے میڈیکل ایمرجنسی سروسز کے ماہرین ڈاکٹرمحمدعاکف، ڈاکٹرمحمدارگن،ڈاکٹر یوسف علی الطوسی، ڈاکٹرآیان، ڈاکٹر احمدالاتینراورڈاکٹرسلاطین کے علاوہ سپیشل سیکرٹری ہیلتھ ساجد محمود چوہان ، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پرووائس چانسلر، فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر، علامہ اقبال میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر راشد ضیاء ، ایم ایس جناح ہسپتال ڈاکٹر سہیل ثقلین ، پی جی ایم آئی /ایل جی ایچ کے پرنسپل پروفیسر غیاث النبی طیب، ایم ایس ڈاکٹر غلام صابر، چیف ایگزیکٹو میوہسپتال پروفیسر اسلم خان، ایم ایس ڈاکٹر طاہر خلیل ، ڈائریکٹر مانیٹرنگ ظہیر عباس ملک ، ڈپٹی سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر یداللہ اوردیگر افسران نے شرکت کی- اجلاس میں ترکی کے ماہرین نے لاہور کے ہسپتالوں کے دورہ کے حوالے سے اپنے مشاہدات پر مبنی رپورٹ پیش کی-انہوں نے بتایا کہ ترکی کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ الگ ہوتا ہے جس کا تمام اسٹاف بھی علیحدہ ہوتا ہے جس سے ایمرجنسی شعبہ کی اونرشپ ملتی ہے اور ذمہ داریوں کا بھی تعین ہوتا ہے -ماہرین کا کہنا تھا کہ پنجاب کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی سروسز کو بہتر بنانے کے لئے الگ سے ڈیپارٹمنٹ اور اس کے لئے Dedicatedسٹاف کی فراہمی ضروری ہے اور ایمرجنسی کا ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ بھی الگ سے ہونا چاہیی-سیکرٹری نجم احمد شاہ نے اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تمام ماہرین باہمی مشاورت سے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے کے سلسلے میں شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی کریں -نجم احمد شاہ نے کہا کہ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ اور ان ڈور ہسپتال کے درمیان کوارڈی نیشن ضروری ہے تاکہ مریضوں کو وارڈز میں شفٹ کرنے میں مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑی- میڈیکل یونیورسٹیاںایمرجنسی شعبہ کے لئے پروفیسر آف ایمرجنسی ایسوسی ایٹ اوردیگر عہدوں کے لئے کوالیفائیڈ افراد تیا رکریں گی جس کے لئے چار پانچ سال پر مشتمل کورسز متعارف کرائے جائیں گے تاہم شارٹ ٹرم انتظام کے طور پر پہلے سے موجود کوالیفائیڈ اورتجربہ کار سٹاف کو مختصر کورسز کرائے جائیں گی-سیکرٹری نجم احمد شاہ نے ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں شام کے اوقات میں پروفیسرز اور دیگر سپیشلسٹ ڈاکٹرز کا راؤنڈ یقینی بنایا جائے تاکہ صحت یاب مریضوں کو گھر جانے کے لئے اگلے دن کا انتظار نہ کرنا پڑی-انہوںنے کہا کہ شعبہ ایمرجنسی میں ڈاکٹرز کے ڈیوٹی اوقات 8گھنٹے ہوں گے تاہم کسی ایمرجنسی کی صورت میں 12گھنٹے سے زائد ڈاکٹرز سے ڈیوٹی نہیں لی جائے گی- انہوں نے ہدایت کی کہ اس سلسلے میں تمام سٹیک ہولڈرز سے ان پٹ لے کرفوری طور پر سفارشات کو حتمی شکل دی جائی-نجم احمد شاہ نے کہا کہ حکومت ہسپتالوں کے ایمرجنسی سسٹم کو مضبوط اور فعال بنانے کے لئے تمام وسائل مہیا کرے گی۔

متعلقہ عنوان :