بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی لیاقت بلوچ سے ملاقات

اتوار 5 مارچ 2017 20:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مارچ2017ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ تین روزہ دورہ پر تربت پہنچ گئے ہیں ۔ تربت ایئر پورٹ پر قائدین اور کارکنان نے ان کا استقبال کیا ۔ بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سرکٹ ہائوس میں لیاقت بلوچ سے ملاقات کی ۔لیاقت بلوچ نے ’’ سی پیک فوائد ، تحفظات اور خدشات ‘ ‘ کے عنوان سے تربت میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریاستی نظام اور حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ عوام کو جان ، مال عزت کا تحفظ اور تعلیم ، صحت کی سہولتیں ، انصاف اور روزگار مہیا کریں ۔

پسماندہ علاقوں، خصوصاً عالمی صورتحال میں حساس علاقوں کے عوام کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں ۔ مضبوط سیاسی اور جمہوری نظام اور اہل دیانتدار قیادت عوام کے اعتماد کی بحالی کاذریعہ بن سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام کو چین کی دوستی پر فخر ہے سی پیک منصوبہ پورے ملک اور خطہ کے لیے بہت اہم ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ فوجی عدالتیں ایڈہاک، وقتی علاج ہے ۔

آئین اور قانون کی فرمانروائی کے لیے عدالتی نظام کو مستحکم بنایا جانا ضروری ہے ۔ فوجی عدالتوں کی آڑ میں سیکولرازم کی بالادستی کا راستہ نہ اختیار کیا جائے ۔ کسی بھی عدالتی نظام میں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے انسانوں کے حق اپیل کا راستہ بند نہیں ہوناچاہیے ۔دریں اثنا لیاقت بلوچ نے آصف علی زرداری کی میزبانی میں ملٹی پارٹی کانفرنس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد ہوتا ،وفاقی صوبائی حکومتیں اور سیکورٹی فورسز حقیقتاً ایک پیج پر رہتیں تو پاکستان دشمن قوتوں کا صفایا ہو جاتا لیکن حکومتوں کے باہمی اختلافات ، الزام تراشیوں اور غیر ذمہ دارانہ رویوں کی وجہ سے ملک از سر نو مشکلات سے دوچار ہے ۔

مقتدر طبقہ مساجد ، مدارس اور دینی قیادت کے خلاف سنسنی خیز رویے ترک کریں ۔