مسرت عالم ودیگر کشمیریوں کی گرفتاری کیخلاف مظفرآباد میں احتجاجی مظاہرہ

لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی،بھارت کے خلاف نعرے بازی، قائدین حریت اور ہزاروں دیگر حریت پسند معصومین کی گرفتاری کی مذمت کشمیریوں کو اپنی منشا اور خواہشات کے مطابق مستقبل کا فیصلہ کرنیکا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں موقع فراہم کیا جائے،مزمل اسلم ودیگر

اتوار 5 مارچ 2017 18:21

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 مارچ2017ء) جموں وکشمیر پیپلزلیگ کے زیر اہتمام شہید برہان چوک میں تنظیم کے چیئرمین اور حریت پسند رہنماء غلام محمد خان سوپوری،صدر جموں وکشمیر فریڈیم پارٹی قائد حریت شبیر احمد شاہ اور مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم سمیت دیگر ہزاروں کشمیری اسیراں کی مسلسل گرفتاری کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

بھارت کے خلاف نعرے بازی ۔مظاہرے کی قیادت مزمل اسلم ایڈووکیٹ نے کی۔ جسمیں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔مظاہرے سے خطاب میں مزمل اسلم نے قائدین حریت اور ہزاروں دیگر حریت پسند معصومین کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر میں نوشتہ دیوار کو پڑھتے ہوئے اب چند اور قتل وغارت کی روش کو ترک کرے اور کشمیریوں کو اپنی منشا اور خواہشات کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں موقع فراہم کریں آپ نے مودی سرکار کو خبردار کیا کہ بے مقصد خون ریزی اور دہشتگردی سے بھارت کا اپنا مستقبل مخدوش ہوتا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ کشمیر ایک ایسا آتش فشاں ہے جو بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث کسی بھی وقت پھٹ کر بھارت سمیت سارے خطے کو خاکستر کر سکتا ہے۔اس لیے وقت کی اشد ضرورت ہے کہ خطے میں ابھرتے ہوئے نئے زمین حقائق اور کشمیریوں کے ناقابل شکست عزم آزادی کو تسلیم کرتے ہوئے گزشتہ سات دہائیوں سے اس ناسور کو خطے کے امن وسلامتی اور انسانیت کے مفاد میں کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں حل کی جانب قدم بڑھائیں کیونکہ اس مسئلے کے حل کے بغیر قیام امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ہے اس موقع پر مسلم لیگ ن کے عہدیدار شوکت گنائی لبریشن فرنٹ صوبائی صدر بشارت احمد نوری،ریفیوجی ویلفیئر آرگنائزیشن کے صدر جاوید جمل سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ذمہ داری چوہدری شکور،مقبول مغل سید تصور حسین بخار نے خطاب فرمایا۔

شرکائے جلسہ سے آزادی کے حق میں اور بھارت خلاف نعرے لگائے اور اس عزائم اور ولولوں کے ساتھ آئندہ بھی بھارت مخالف تحریک کو جاری رکھنے کا عہد کیا گیا۔