محکمہ تعلیم گلی محلوں میں کھلنے والے پرائیویٹ تعلیمی اداروں پر چیک اینڈ بیلنس رکھے، اہلیان ایبٹ آباد

ہفتہ 4 مارچ 2017 23:21

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مارچ2017ء) محکمہ تعلیم کے چیک اور بیلنس نہ ہونے کے باعث ہر گلی محلہ میں پرائیویٹ تعلیمی ادارے کھل چکے ہیں جس سے تعلیمی نظام میں بہتری کی بجائے خرابیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ ان گلی محلوں میں موجود پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں نان کوالیفائیڈ ٹیچر کم تنخواہ پر رکھ کر بچوں سے بھاری فیسیں وصول کی جا رہی ہیں، ان سکولوں کا تعلیمی معیار نہ ہونے کے برابر ہے۔

(جاری ہے)

اہلیان ایبٹ آباد نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پرائیویٹ سکولوں کی چیکنگ کو یقینی بنائیں اور ان غیر معیاری سکولوں کو فوری بند کریں جو بچوں کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں فیسوں کا تعین تو کر دیا گیا ہے تاہم اس پر عمل درآمد کرانا بھی محکمہ تعلیم کی ذمہ داری ہے، فیسوں کے تعین کے فوراً بعد ہی تعلیمی اداروں کے سربراہوں نے فیسوں میں یکمشت اکٹھا ہی اضافہ کر دیا ہے، محکمہ تعلیم کا اس سلسلہ میں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔ ایبٹ آباد میں قائم تعلیمی اداروں پر محکمہ تعلیم کو کڑی نگاہ رکھنا ہو گی تاکہ بچوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچ سکے۔

متعلقہ عنوان :