دہشت گردی کے خاتمہ ، قبائلی عوام کو قومی دھارے میں لانے کیلئے فاٹا اصلاحات ناگریز ہیں، مشتاق غنی

ہفتہ 4 مارچ 2017 23:21

․ ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مارچ2017ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمہ اور قبائلی عوام کو قومی دھارے میں لانے کیلئے فاٹا اصلاحات ناگریز ہیں تاکہ ہمارے دشمنوں کو بھارت اور افغانستان کے اندر بیٹھ کر فاٹا کے راستہ پاکستان میں دہشت گردی کا موقع نہ مل سکے، پنجاب اور دیگر صوبوں میں بے گناہ پختونوں کی پکڑ دھکڑ کی مذمت کرتے ہیں، آئین پاکستان کے تحت کسی بھی صوبہ کے باشندے ملک بھر میں کسی جگہ بھی کام، روزگار اور رہائش اختیار کرنے کا حق رکھتے ہیں، ہمارا صوبہ پہلے ہی دہشت گردی اور غیر قانونی افغان مہاجرین کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل اور نفرتوں کا شکار ہے، سی پیک صوبہ کی ترقی اور خوشحالی کا منصوبہ ہے، اس منصوبہ سے منسلک خیبر پختونخوا کے تمام حقوق کی فراہمی ضروری ہے، صوبہ کے تمام رجسٹرڈ صحافیوں کیلئے صحت انصاف کارڈ کے اجراء کا اعلان کرتے ہیں، عنقریب ریٹائر ہونے والے صوبہ کے انسپکٹر جنرل پولیس ناصر خا ن درانی کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، عمران خان کے وژن کے عین مطابق خیبر پختونخوا پولیس کو حقیقی معنوں میں فرض شناس، خدمت گار، ایماندار اور کرپشن سے پاک فورس بن چکی ہے۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو پریس کلب مانسہرہ میں صدر پریس کلب کو ساڑھے 7 لاکھ رو پے کا چیک دینے کے موقع پر پریس کانفرنس اور خیبر پختونخوا ہائوس ایبٹ آباد میںآئی جی خیبر پختونخوا ناصر خان درانی کے اعزاز میں دی گئی الوداعی پارٹی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیر خوراک حاجی قلندر خان لودھی، اراکین صوبائی اسمبلی سردار محمد ادریس، اورنگزیب نلوٹھہ، خاتون رکن صوبائی اسمبلی، ڈی آئی جی ہزارہ سعید خان وزیر، پولیس افسران، ہزارہ بھر کے مختلف محکموں کے سرکاری افسران، وکلاء، صحافی، علماء ، تاجر رہنما اور بلدیاتی نمائندے بھی موجود تھے۔

مشیر اطلاعات مشتاق احمد غنی نے کہا کہ پریس کلب ما نسہرہ کی رہائشی کالونی کا مسئلہ حل کیا جائے گا، جب تحریک انصاف نے حکومت سنبھالی تو انہیں بے شمار مسائل کا سا منا تھا لیکن ہمارے قائد عمران خان کا وعدہ تھا کہ ہم تبدیلی لائیں گے اور نظام میں قانون کی حکمرانی، میرٹ، کر پشن کا خاتمہ، سرکاری محکموں میں اصلاحات، پو لیس کو حقیقی فورس اور غیر سیاسی بنانا، تعلیم سب کیلئے یکساں اور صوبہ کے تمام علاقوں میں صحت کی سہولیات کی فراہمی ہمار ی ترجیحا ت میں شا مل تھیں، ہماری چار سالہ کارکردگی عوام کے سا منے ہے جب سابقہ ادوار میں ٹینڈر اور نوکریا ں فروخت ہوتی تھیں لیکن ہمارے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے حکم دیا ہے کہ ہم نے تمام محکموں کو ٹھیک کرنا ہے جس کیلئے ہماری حکومت نے 130 سے زیادہ نئے قوانین بنائے اور عوام کو ان کا حق دیا، اب خیبر پختونخوا میں غلط کام کی روایات ختم ہو گئی ہیں، غلط کام کرنے والا اب بچ نہیں سکتا، ہم نے اپنے دور میں نماز کے اوقات میں وقفہ، سکولو ں میں ناظرہ اور ترجمہ کے ساتھ قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دیا، سودی کاروبار کی روک تھام کیلئے سخت قانون سازی کی تمام سرکاری سکولوں میں پہلی جماعت سے انگلش میڈیم کا اجراء کیا، صوبہ کے تمام بڑے ہسپتالوں میں خود مختار بورڈ کے ذریعہ عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی، بلدیاتی نظام کا قیام، جنگلات کے فروغ کے عملی اقدامات، جنگلات کی کٹائی کی روک تھام اور صوبہ میں میگا منصوبہ شروع کر رکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اسی تبدیلی کا وعدہ کیا تھا ہم چوروں کا خاتمہ تو نہیں کر سکتے لیکن چوری کے دروانے بند کر دیئے ہیں، انشا الله انہی اصلاحات کی بدولت پاکستان تحریک انصاف دوبارہ کامیاب ہو گی اور پو رے ملک میں پی ٹی آئی کی حکو مت قائم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ میں 40/45 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی اور سنٹرل ایشیا تک ہماری رسائی ہو گی، ہمیں اس منصوبہ پر صرف تحفظات ہیں کہ سی پیک منصوبہ میں جو سہولیات پنجاب میں ہیں وہ ہمارے صوبہ میں بھی ہونی چاہئیں۔

انہو ں نے کہا کہ ناصر خان درانی نے خیبر پختونخوا پولیس کو حقیقی فورس بنایا، ان کے دور کو ہمشہ یاد رکھا جائے گا، پو لیس فورس میں میرٹ کے ذریعہ قابل اور تعلیم یافتہ لوگ لائے، ہم انہیں بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کے کارناموں اور کارکردگی کو ہمشہ یاد رکھا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :