2018 کے انتخابات میں کارکردگی کی بنیاد پر خیبرپختونخوا سمیت وفاق میں بھی حکومت بنا ئیںگے،پرویزخٹک

عمران خان ہی ملک کے وزیر اعظم ہونگے، ملک کوایماندار قیادت کی ضرورت ہے جو صرف چیئرمین پی ٹی آئی کی صورت میں ممکن ہے،وزیراعلی خیبرپختونخوا

ہفتہ 4 مارچ 2017 22:29

2018 کے انتخابات میں کارکردگی کی بنیاد پر خیبرپختونخوا سمیت وفاق میں ..
شاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2017ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عوام تحریک انصاف کے منشور اور پی ٹی ائی کے چیئرمین عمران خان اور صوبائی حکومت سے متاثر ہوکر جوق در جوق تحریک انصاف میں شامل ہورہے ہیں۔ تحریک انصاف 2018 کے انتخابات میں کارکردگی کی بنیاد پر خیبرپختونخوا کی تاریخ بدل کر نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ وفاق میں بھی حکومت بنائے گی اور عمران خان ہی اس ملک کے وزیر اعظم ہوں گے۔

اس ملک کوایماندار قیادت کی ضرورت ہے جو صرف اور صرف عمران خان کی صورت میں ممکن ہوسکتا ہے۔ اب پاکستان اور کرپشن مزید ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔اس کا بین ثبوت جنرل نصیر اللہ خان بابر مرحوم اور ثناء اللہ خان بابر مرحوم اور پوری بابر قوم کی پی ٹی آئی میںشمولیت ہے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے عوام دوست وژن اور پالیسیوں سے متاثر ہو کر عوام اپنی سوچ کے تحت تحریک انصاف میں شامل ہو رہے ہیں۔

وہ خود بھی تحریک انصاف کی سوچ اور منشور سے متاثر ہو کر تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔ قومی ترقی اور بقاء کے لئے ایماندار قیادت کا ہونا بہت ضروری ہے۔ دنیا کے کئی ممالک خاطر خواہ وسائل نہ رکھتے ہوئے بھی ترقی میں ہم سے آگے نکل گئے اور دوسری طرف ہم بے شمار قدرتی وسائل کے ہوتے ہوئے بھی پیچھے رہ گئے۔ ہمارے درمیان فرق صرف ایماندار قیادت کا ہے۔

صوبائی حکومت نے اپنے منشور کے مطابق سابق حکمرانوں کی کرپشن، رشوت، سفارش کلچر اور اداروں میں سیاسی مداخلت جیسی خرافات کا خاتمہ کیا۔ قابل عمل اصلاحات کے ذریعے ایک دیرپا اور شفاف نظام کی بنیاد رکھدی ہے اب عوام کی ذمہ داری بھی ہے کہ پہلے خود کو ٹھیک کریں اور پھر غلط کاموں کی نشاندہی میں حکومت کی مدد کریں۔ صوبائی حکومت شفافیت، قانون اور میرٹ کی بالادستی اور عوام کو معیاری خدمات کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محلہ بابران پیر پیائی ضلع نوشہرہ میں ثناء اللہ بابر مرحوم کی رہائش گاہ پرشمولیتی جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر میاں جمشیدالدین کاکا خیل ، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خٹک، تحصیل نائب ناظم زر عالم خان، سابق ناظم عدنان نوید بابر اور مدثر خان بابر نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ اس موقع پر مدثر خان بابر، رضوان اللہ بابر، کلیم اللہ بابر، بریگیڈئر ریٹائرڈ عباد اللہ بابر، میجر ریٹائرڈ سیف اللہ بابر،سمیت پوری بابر فیملی نے ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی سے مستعفی ہوکر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کااعلان کیا۔

ضلع، تحصیل اور ویلج کے دیگر اراکین اور عمائدین علاقہ نے جلسے میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ نے مدثر بابر کی معیت میں سینکڑوں افراد کا تحریک انصاف میں شمولیت کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اپنی سوچ کے تحت تحریک انصاف میں شمولیت کا یہ فیصلہ بروقت اور درست ثابت ہو گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر جنرل نصیر اللہ خان بابر مرحوم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں۔

پرویز خٹک نے اقرار کیا کہ انھوں نے مرحوم بابر سے بہت کچھ سیکھا۔ان کی دلیری شجاعت سچائی حب الوطنی قوم پرستی کی مثال نہیں ملتی۔ وزیر اعلیٰ نے مرحوم ثناء اللہ بابر کوبھی خراج عقید ت پیش کیا۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے شفاف نظام کے قیام کی ضرورت اور اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سابق حکمرانوں نے حکمرانی کا سارا نظام ہی درہم بھرم کر دیا تھا جو بھی آیا اس نے لوٹ کھسوٹ کرکے اپنا پیسہ بنانے کی کوشش کی اور اداروں کو تباہ کیا۔

اور اے این پی اور پی پی پی نے اپنے دور حکومت میں کرپشن کے سابقہ تمام ریکارڈ توڑے، اور وزیر اعلیٰ ہاوس بکرا منڈی بنا ہوا تھا۔ تقرریوں اور تبادلوں کی قیمتیں وصول کی جاتی اور معصوم شاہ مسٹر 20% بنا ہوا تھا اور تمام ٹھیکیوں پر 20% ایڈوانس کمیشن وصول کی جاتی تھی۔ یہی وجہ ہے آج پورے صوبے کی سڑکیں، گلیاں ٹوٹی پھوٹی ہیں اور ہمیں تباہ حال انفراسٹکچر ورثے میں ملا۔

انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف ان تباہ حال اداروں کی بہتری اور شفاف نظام کے لئے کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جس تبدیلی کی بات کرتے ہیں وہ نظام کی تبدیلی ہے ایک ایسا نظام جس میں حقدار کو حق ملے۔ میرٹ کی بالادستی ہو اور غریب کو تعلیم و صحت کی یکساں سہولیات میسر ہوں۔ جس میں ادارے حکمرانو ں کی غلامی کرنے کی بجائے عوام کے خدمتگار ہوں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیم، صحت، پولیس اور دیگر شعبوں میں عوام کو خدمات کی فراہمی ، شفافیت، انصاف اور سیاست سے پاک با اختیار اداروں کا قیام ان کے میگا پراجیکٹس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم گذشتہ 70سال کے تباہ حال اداروں کو ٹھیک کر رہے ہیں۔ افسوس اس بات کا ہے کہ مفاد پرست سیاستدانوں نے سکول ، ہسپتال اور پولیس جیسے سماجی خدمت کے اہم ترین شعبوں کو بھی نہیں بخشا۔ سکولوں میں40ہزار آسامیاں خالی تھیں اور جو سٹاف موجود تھا وہ سفا رش پر لگایا گیا تھا۔ 50فیصد اساتذہ سکولوں میں حاضری نہیں دیتے تھے۔ بچوں کے بیٹھنے کے لئے کرسی تک دستیاب نہ تھی انکی حکومت نے 40ہزار اساتذہ بھرتی کئے۔

سٹاف کو حاضری کاپابند بنایا 15ہزار سکولوں میں فرنیچر اور دیگر سہولیات دیں ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہسپتالوں کا بھی یہی حال تھا ہم نے 9ہزار ڈاکٹر بھرتی کئے ۔ ڈاکٹر کی تنخواہ 45ہزار سے بڑھا کر ڈیڑھ لاکھ کی۔ صوبہ بھر میں 100فیصد ڈاکٹر پورے کئے۔ 2نمبر دوائیاں اور ڈاکٹروں کے سرکاری اوقات کار کے دوران ذاتی کاروبار پر پابندی لگائی، اب ہسپتال ڈیلیور کر رہے ہیں۔

ہم نے پولیس کو بھی با اختیار ادارہ بنایا اب پولیس حکمرانوں کی بجائے عوام کی خدمت کرنے لگی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کی سیاست کا محور غریب عوام ہیں اوران کی واضح ہدایت ہے کہ تمام وسائل غریب عوام پر خرچ کیے جائیں۔ اس موقع پر بابر فیملی کی خواتین کا الگ شمولیتی پروگرام ہوا۔ جس میں مسز ثناء اللہ بابر، میڈیم نزہت شاہین بابر،نگہت بابر، ڈاکٹر کنول بابر، فرزانہ بابر،فرح بابر، فوزیہ بابر،ارم بابر، کشمالہ بابر نے پورے خاندان سمیت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کااعلان کیا۔

جبکہ اس موقع پر نصیر اللہ خان بابر مرحوم کی بیگم پکھراج بابر اور بیگم وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ پرویز خٹک اور انکی بیگم نے خواتین سے بھی خطاب کیا اور کہا ان کی شمولیت پاکستان تحریک انصاف کی مقبولیت کی واضح مثال ہے۔ اس موقع پر خواتین کی جانب سے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک ، بیگم پرویز خٹک اور بہو بیگم اسحق خٹک کو پھولوں کے گل دستے پیش کیے گئے۔بعدازاں پرویز خٹک نے ٹاپو خیل میں احمد خان، اور مانکی شریف میں اورنگ زیب عرف ہٹلر کے استقبالیہ اور عشائیہ میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :