جہیز کی لعنت کے خاتمے کا بل قابل تحسین ہے ،متفقہ منظور ہونا چاہیے،بل پیش کرنے والی اراکین اسمبلی راشدہ رفعت اور مہر تاج روغانی مبارکباد کی مستحق ہیں ،دولت کی نمود و نمائش جرم کے راستے کھولتی ہے

مرکزی صدر عوامی تحریک ویمن لیگ فرح ناز کا ماہانہ اجلاس سے خطاب

ہفتہ 4 مارچ 2017 20:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 مارچ2017ء) پاکستان عوامی تحریک ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں جہیز اور نمود و نمائش کی سماجی برائیوں کے خاتمہ کے خلاف بل پیش کرنے پر جماعت اسلامی کی خاتون رکن راشدہ رفعت اور تحریک انصاف کی خاتون رکن مہر تاج روغانی کو مبارکباد دی ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ بل متفقہ طور پر پاس ہو گا اور اس کے سوسائٹی پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہونگے۔

اسلام آباد میڈیاسیل کے مطابق وہ گزشتہ رو ز ویمن لیگ کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کررہی تھیں۔ اس موقع پر افنان بابر، عائشہ مبشر، زینب ارشد ،کلثوم طفیل بھی موجود تھیں۔ فرح ناز نے کہا کہ کرپشن اور بدعنوانی کے ذریعے حاصل ہونے والی ناجائز دولت کو نمود و نمائش کا ذریعہ بنایا جاتا ہے جس سے کم آمدنی والے خاندان بے شمار سماجی مسائل سے دو چارہوتے ہیں اور غریب گھرانوں کی بچیوں میں احساس کمتری جنم لیتا ہے اور اس رویے سے جرم کا راستہ کھلتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم جس دین اسلام کے ماننے والے ہیں وہ اول تا آخر سادگی کا، عاجزی کا درس دیتا ہے۔ نبی اکرم ؐ سادگی اور عاجزی کا پیکر تھے۔ قرآن پاک نے بھی اعتدال اور میانہ روی کا درس دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں میں جہیز کی لعنت کے خلاف کسی نہ کسی شکل میں قوانین تو موجود ہیں مگر ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا۔ پاکستان کا سب سے بڑا انتظامی المیہ قوانین پر عملدرآمد کا نہ ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اسلامی معاشرے میں لڑکے والوں کی طرف سے جہیز مانگنے کی رسم اور عادت کے خاتمے کیلئے بھی قانون کو متحرک ہونا چاہیے اور ایسے بھکاری خاندانوں کو معاشرے میں بے نقاب کرنا چاہیے جو اپنی بیویوں کو زیادہ سے زیادہ جہیز لانے پر مجبور کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بیٹی کے اہل خانہ کو بھی یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ جہیز مانگنے والے لالچی خاندانوں سے کبھی کوئی خیر کی توقع نہ رکھی جائے ۔

ایسے عناصر کے بھکاری پن کو قانون اور سماجی دبائو کے ذریعے راہ راست پر لانا ضروری ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہیز کی نمائش کے خاتمے کیلئے قانون کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی بھی اپنا کردار ادا کرے اور ایسی کسی نمائشی تقریب کا بائیکاٹ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہیز مانگنے اور سادگی اختیار نہ کرنے والے خاندانوں پر 2 لاکھ جرمانہ اور تین ماہ کی قید تھوڑی سزا ہے اسے بڑھایا جانا چاہیے۔ صاحب حیثیت لوگوں کو کسی صورت یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اپنی خوشیوں کی آڑ میں غریب خاندانوں کا مذاق اڑائیں اور سوسائٹی کو ہندوانہ کلچر سے ہم آہنگ کریں۔

متعلقہ عنوان :